تہران 9 مئی کو ریاض میں اپنا سفارت خانہ کھولنے کی بات کر رہا ہے

بن فرحان اور عبداللہیان کی ملاقات ایجنڈے کے مطابق ہے اور ابھی سفیروں کے نام متعین نہیں ہوئے: ایرانی "وزارت خارجہ"

کنعانی پریس کانفرنس کے دوران (ایرانی وزارت خارجہ)
کنعانی پریس کانفرنس کے دوران (ایرانی وزارت خارجہ)
TT

تہران 9 مئی کو ریاض میں اپنا سفارت خانہ کھولنے کی بات کر رہا ہے

کنعانی پریس کانفرنس کے دوران (ایرانی وزارت خارجہ)
کنعانی پریس کانفرنس کے دوران (ایرانی وزارت خارجہ)

ایرانی وزارت خارجہ کے دو سینئر عہدیداروں نے اعلان کیا ہے کہ مارچ میں طے پانے والے معاہدے پر عمل درآمد کرتے ہوئے ایران کو امید ہے کہ وہ 9 مئی تک سعودی عرب میں اپنے سفارتی مشن دوبارہ کھول دے گا، جس کا مقصد ریاض اور تہران کے درمیان تعلقات کو بحال کرنا ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے اپنی ہفتہ وار پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ "معاہدے کے مطابق فریقین کی وزارت خارجہ کے درمیان بیجنگ معاہدہ اچھی اور قابل قبول رفتار سے آگے بڑھ رہا ہے، جس میں فریقین نے پہلی ملاقات کے دو ماہ کے اندر یعنی 9 مئی تک دونوں ممالک کے سفارتخانے اور قونصل خانے دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا تھا۔" جیسا کہ فرانسیسی پریس ایجنسی نے ایرانی سرکاری ایجنسی "ارنا" سے نقل کیا ہے۔
کنعانی نے مزید کہا کہ، "دونوں ممالک کے درمیان سیاسی تعلقات براہ راست قائم ہو گئے ہیں اور ہم کہہ سکتے ہیں کہ دونوں ممالک کے درمیان سیاسی تعلقات فعال ہو چکے ہیں۔" انہوں نے بیان دیتے ہوئے کہا "ہمارے پاس اس سمت میں کوئی مبہم مسائل یا رکاوٹیں نہیں ہیں۔ خاص طور پر چونکہ حج کا موسم ہمارے سامنے ہے۔"(...)

منگل - 27 رمضان 1444 ہجری - 18 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16212]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]