امریکی بحریہ آبنائے تائیوان میں "ملیوس" نامی بحری بیڑے کی "معمول کی آمدورفت" کے بارے میں بات کر رہی ہے

امریکی بحری بیڑا "یو ایس ایس ملیوس" 10 اپریل کو جنوبی بحیرہ چین میں (رائٹرز)
امریکی بحری بیڑا "یو ایس ایس ملیوس" 10 اپریل کو جنوبی بحیرہ چین میں (رائٹرز)
TT

امریکی بحریہ آبنائے تائیوان میں "ملیوس" نامی بحری بیڑے کی "معمول کی آمدورفت" کے بارے میں بات کر رہی ہے

امریکی بحری بیڑا "یو ایس ایس ملیوس" 10 اپریل کو جنوبی بحیرہ چین میں (رائٹرز)
امریکی بحری بیڑا "یو ایس ایس ملیوس" 10 اپریل کو جنوبی بحیرہ چین میں (رائٹرز)

امریکی بحریہ نے اعلان کیا ہے کہ گائیڈڈ میزائلوں سے لیس بحری بیڑے "یو ایس ایس ملیوس" نے "بحری نقل و حرکت کی آزادی" نامی آپریشن میں آبنائے تائیوان کے ذریعے سفر کیا ہے جو کہ چین کا اس جزیرے کے ارد گرد فوجی مشقیں کرنے کے چند روز بعد ہے۔
امریکی بحریہ کے ساتویں بحری بیڑے کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان - جس کا صدر دفتر یوکوسوکا، جاپان میں ہے - نے کہا کہ یہ جنگی بحری بیڑا اتوار کے روز آبنائے تائیوان سے معمول کے مطابق گزرا، "جہاں بین الاقوامی قانون کے مطابق سمندروں نقل و حرکت اور اس کے اوپر سے پروازوں کے گزرنے کی آزادی کا اطلاق ہوتا ہے۔" امریکی بحریہ نے وضاحت کی کہ معمول کی آمدورفت کا مقصد بحر ہند اور بحر الکاہل کے علاقے کی آزادی اور کھلے پن کے لیے امریکی انتظامیہ کے عزم کو ظاہر کرنا ہے۔
امریکی بحریہ کے بیان میں کہا کہ "جہاں بھی بین الاقوامی قانون اجازت دیتا ہے امریکی فوج وہیں پرواز کرتی ہے، بحری جہاز چلاتی ہے اور کام کرتا ہے، اور امریکہ جہاز رانی کے حقوق اور آزادی کا دفاع جاری رکھے گا۔" (...)

منگل - 27 رمضان 1444 ہجری - 18 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16212]
 



بائیڈن کا نیتن یاہو سے حکومت بدلنے کا مطالبہ

گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں گھروں پر اسرائیلی بمباری کے بعد فلسطینی بچیاں خوف و ہراس کا شکار ہیں (روئٹرز)
گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں گھروں پر اسرائیلی بمباری کے بعد فلسطینی بچیاں خوف و ہراس کا شکار ہیں (روئٹرز)
TT

بائیڈن کا نیتن یاہو سے حکومت بدلنے کا مطالبہ

گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں گھروں پر اسرائیلی بمباری کے بعد فلسطینی بچیاں خوف و ہراس کا شکار ہیں (روئٹرز)
گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں گھروں پر اسرائیلی بمباری کے بعد فلسطینی بچیاں خوف و ہراس کا شکار ہیں (روئٹرز)

کل اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے غزہ میں "انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندی" کا مطالبہ کی قرارداد پر کثرت رائے سے ووٹ دیا، جو کہ مشرق وسطیٰ کو بھڑکانے والی "انسانی تباہی" سے نمٹنے کے لیے سلامتی کونسل کی جانب سے اقدامات کرنے میں ناکامی کے چند روز بعد ہے۔

ایک خصوصی ہنگامی اجلاس میں اسلامی تعاون تنظیم کی نیابت کرتے ہوئے موریطانیہ اور عرب گروب کے 153 ممالک نے مصر کی تیار کردہ قرارداد پر ووٹ دیا۔ جب کہ امریکہ اور اسرائیل نے دیگر 8 ممالک کے ساتھ مل کر اس قرارداد کی مخالفت کی اور 23 ممالک نے ووٹنگ سے اجتناب کیا۔ اس فیصلہ نے واشنگٹن پر مزید بین الاقوامی دباؤ کو بڑھا دیا ہے۔ جب کہ واشنگٹن نے کل اسرائیلی حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ غزہ میں اندھا دھند بمباری کی مہم اور ہلاکتوں میں عام شہریوں کی تعداد میں اضافہ کی وجہ سے وہ دنیا بھر میں اپنی حمایت کھو دے گا۔ (…)

بدھ-29 جمادى الأول 1445ہجری، 13 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16451]