سوڈان میں فوج اور "کوئیک سپورٹ" فورسز کے درمیان مسلسل چار روز سے جاری لڑائی کل شدت اختیار کر گئی، جب فوج نے فضائیہ کو استعمال کرتے ہوئے فوجی کمانڈ جنرل ہیڈ کوارٹر پر شدید بمباری کی جس کے کچھ حصوں پر "کوئیک سپورٹ" فورسز نے کنٹرول کر لیا تھا۔ جب کہ امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کی ثالثی سے دونوں فریقوں کے درمیان 24 گھنٹے کی جنگ بندی کے آغاز سے چند گھنٹے قبل جنرل کمانڈ کے آس پاس لڑائی میں اضافہ ہوگیا، خیال رہے کہ بلنکن نے جنگ بندی کے لیے فوج کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح البرہان اور "کوئیک سپورٹ" فورسز کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل محمد حمدان دغلو "حمیدتی" سے رابطہ کیا تھا۔
تاہم، تنازعہ کے فریقین نے کل شام کے ابتدائی اوقات میں فوری جنگ بندی کی خلاف ورزی کے الزامات کا تبادلہ کیا، جب کہ متعدد شہریوں نے دارالحکومت کے مختلف علاقوں میں دھماکوں کی آوازیں سننے کی تصدیق کی۔
بلنکن نے اعلان کیا کہ انہوں نے البرہان اور حمیدتی دونوں کے ساتھ دو فون کالز میں ان پر زور دیا ہے کہ وہ "24 دن کی جنگ بندی پر اتفاق کریں، علاوہ ازیں اس بارے میں انہوں نے سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان اور اماراتی وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زاید سے بھی رابطہ قائم کیا۔" (...)
بدھ - 28 رمضان 1444 ہجری - 19 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16213]