تیونس میں "النہضہ" تحریک کو پابندی کے منظر نامے کا سامنا

جو کہ غنوشی اور اس کے ساتھیوں کو اکسانے کے الزام میں گرفتار کیے جانے کے بعد ہے

دارالحکومت میں "النہضہ" کے مرکزی دفتر کو بند کیے جانے کے بعد ایک سیکورٹی اہلکار اس کے سامنے کھڑا ہے (اے ایف پی)
دارالحکومت میں "النہضہ" کے مرکزی دفتر کو بند کیے جانے کے بعد ایک سیکورٹی اہلکار اس کے سامنے کھڑا ہے (اے ایف پی)
TT

تیونس میں "النہضہ" تحریک کو پابندی کے منظر نامے کا سامنا

دارالحکومت میں "النہضہ" کے مرکزی دفتر کو بند کیے جانے کے بعد ایک سیکورٹی اہلکار اس کے سامنے کھڑا ہے (اے ایف پی)
دارالحکومت میں "النہضہ" کے مرکزی دفتر کو بند کیے جانے کے بعد ایک سیکورٹی اہلکار اس کے سامنے کھڑا ہے (اے ایف پی)

گزشتہ روز تیونس کے حکام نے دارالحکومت تیونس اور دیگر تمام گورنریٹس میں " النہضہ موومنٹ " کے دفاتر کو بند کر دیا گیا ہے جو کہ تحریک کے رہنما اور تحلیل شدہ پارلیمنٹ کے اسپیکر راشد الغنوشی کی گرفتاری کے اگلے روز ان بیانات کے پس منظر میں ہے جس میں انہوں نے خانہ جنگی سے انتباہ کیا تھا۔
علاوہ ازیں غنوشی کے تین ساتھیوں کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے، جبکہ "النہضہ" کے ذرائع نے پابندی کے منظر نامے کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں توقع تھی کہ "تحریک کی تمام سیاسی سرگرمیوں پر پابندی لگانے اور اسے دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کرنے کے سرکاری فیصلے کیے جائیں گے۔"
تیونس کے پبلک پراسیکیوشن نے غنوشی کو حراست میں رکھنے کا فیصلہ کیا اور وزارت داخلہ نے اس کی وجہ دہشت گردی سے نمٹنے کی عدالت میں پبلک پراسیکیوشن کی طرف سے ان کے خلاف جاری کردہ وارنٹ گرفتاری کو قرار دیا، اور اطلاع دی کہ ایک سیکورٹی دستے نے پبلک پراسیکیوشن کی اجازت سے رات کے وقت غنوشی کے گھر پر چھاپہ مارا، اس کی تلاشی لی اور تفتیش کے تمام شواہد اپنے قبضے میں لے لیے۔

بدھ - 28 رمضان 1444 ہجری - 19 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16213]
 



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]