تیونس میں "النہضہ" تحریک کو پابندی کے منظر نامے کا سامنا

جو کہ غنوشی اور اس کے ساتھیوں کو اکسانے کے الزام میں گرفتار کیے جانے کے بعد ہے

دارالحکومت میں "النہضہ" کے مرکزی دفتر کو بند کیے جانے کے بعد ایک سیکورٹی اہلکار اس کے سامنے کھڑا ہے (اے ایف پی)
دارالحکومت میں "النہضہ" کے مرکزی دفتر کو بند کیے جانے کے بعد ایک سیکورٹی اہلکار اس کے سامنے کھڑا ہے (اے ایف پی)
TT

تیونس میں "النہضہ" تحریک کو پابندی کے منظر نامے کا سامنا

دارالحکومت میں "النہضہ" کے مرکزی دفتر کو بند کیے جانے کے بعد ایک سیکورٹی اہلکار اس کے سامنے کھڑا ہے (اے ایف پی)
دارالحکومت میں "النہضہ" کے مرکزی دفتر کو بند کیے جانے کے بعد ایک سیکورٹی اہلکار اس کے سامنے کھڑا ہے (اے ایف پی)

گزشتہ روز تیونس کے حکام نے دارالحکومت تیونس اور دیگر تمام گورنریٹس میں " النہضہ موومنٹ " کے دفاتر کو بند کر دیا گیا ہے جو کہ تحریک کے رہنما اور تحلیل شدہ پارلیمنٹ کے اسپیکر راشد الغنوشی کی گرفتاری کے اگلے روز ان بیانات کے پس منظر میں ہے جس میں انہوں نے خانہ جنگی سے انتباہ کیا تھا۔
علاوہ ازیں غنوشی کے تین ساتھیوں کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے، جبکہ "النہضہ" کے ذرائع نے پابندی کے منظر نامے کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں توقع تھی کہ "تحریک کی تمام سیاسی سرگرمیوں پر پابندی لگانے اور اسے دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کرنے کے سرکاری فیصلے کیے جائیں گے۔"
تیونس کے پبلک پراسیکیوشن نے غنوشی کو حراست میں رکھنے کا فیصلہ کیا اور وزارت داخلہ نے اس کی وجہ دہشت گردی سے نمٹنے کی عدالت میں پبلک پراسیکیوشن کی طرف سے ان کے خلاف جاری کردہ وارنٹ گرفتاری کو قرار دیا، اور اطلاع دی کہ ایک سیکورٹی دستے نے پبلک پراسیکیوشن کی اجازت سے رات کے وقت غنوشی کے گھر پر چھاپہ مارا، اس کی تلاشی لی اور تفتیش کے تمام شواہد اپنے قبضے میں لے لیے۔

بدھ - 28 رمضان 1444 ہجری - 19 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16213]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]