پوٹن نے "الحاق شدہ علاقوں" کا دورہ کیا...اور کیف کا غصہ

روس چین کے ساتھ اپنے فوجی تعاون کو مضبوط کر رہا ہے

لوہانسک میں پوٹن کے غیر متعینہ علاقے کے دورے کے بارے میں روسی سرکاری ٹیلی ویژن کی طرف سے تقسیم کی گئی تصویر  (اے پی)
لوہانسک میں پوٹن کے غیر متعینہ علاقے کے دورے کے بارے میں روسی سرکاری ٹیلی ویژن کی طرف سے تقسیم کی گئی تصویر  (اے پی)
TT

پوٹن نے "الحاق شدہ علاقوں" کا دورہ کیا...اور کیف کا غصہ

لوہانسک میں پوٹن کے غیر متعینہ علاقے کے دورے کے بارے میں روسی سرکاری ٹیلی ویژن کی طرف سے تقسیم کی گئی تصویر  (اے پی)
لوہانسک میں پوٹن کے غیر متعینہ علاقے کے دورے کے بارے میں روسی سرکاری ٹیلی ویژن کی طرف سے تقسیم کی گئی تصویر  (اے پی)

ماسکو نے کل اعلان کیا کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے کھیرسن اور لوہانسک میں اگلے مورچوں کا مختصر دورہ کیا، جب کہ ماسکو نے نشاندہی کی کہ ان کا یہ دورہ روس کے ان علاقوں پر کنٹرول کی تصدیق ہے جو اس نے اپنی سرزمین میں شامل کر لیے ہیں۔ اس اقدام سے کیف کو غصہ آیا، جس نے اس دورے کا مقصد روسی "جرائم" کے بارے میں جاننا قرار دیا۔ یوکرین کے صدارتی مشیر میخائیلو پوڈولیاک کا کہنا ہے کہ پوٹن کا یہ دورہ "قتل عام کے گاڈ فادرز کے لیے ایک خصوصی دورہ" شمار ہوتا ہے۔
دوسری جانب روسی وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے اپنے چینی ہم منصب لی شانگفو کے ساتھ طویل بات چیت کی اور اس کے بعد انہوں نے کہا کہ روس اور چین کے درمیان تعاون اور ہم آہنگی سے دنیا کے حالات کو مستحکم کرنے پر اثر پڑے گا۔ شوئیگو نے اپنے یقین کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "ان کی اپنے چینی ہم منصب کے ساتھ ملاقات کے نتائج سے روس اور چین کے درمیان دفاعی شعبے میں اسٹریٹجک شراکت داری کو مضبوط کریں گے اور علاقائی و عالمی سلامتی سے متعلق اہم مسائل پر بات چیت کے قابل بنائیں گے۔"

بدھ - 28 رمضان 1444 ہجری - 19 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16213]
 



واشنگٹن اور اتحادی ممالک حوثیوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر اپنے "غیر قانونی حملے" بند کریں

ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
TT

واشنگٹن اور اتحادی ممالک حوثیوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر اپنے "غیر قانونی حملے" بند کریں

ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)

فرانسیسی پریس ایجنسی" کی رپورٹ کے مطابق، امریکہ اور 11 اتحادی ممالک نے کل بدھ کے روز حوثی باغیوں پر زور دیا کہ وہ بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر "فوری طور پر اپنے غیر قانونی حملے بند کر دیں"، ورنہ اس کے "نتائج بھگتنے" کے لیے تیار رہیں۔

بین الاقوامی اتحاد نے اپنے بیان میں کہا: "اگر حوثیوں نے زندگیوں، عالمی معیشت اور خطے کی بنیادی آبی گزرگاہوں سے سامان کی آزادانہ نقل و حرکت کو خطرے میں ڈالتے رہے تو انہیں اس کے نتائج کی ذمہ داری اٹھانی ہوگی۔"

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ "جان بوجھ کر سویلین بحری جہازوں اور نیول فورسز کے بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کا کوئی قانونی جواز نہیں ہے۔" بیان میں مزید کہا گیا کہ "عالمی تجارت کے لیے دنیا کی اہم ترین آبی گزرگاہوں پر تجارتی جہازوں سمیت دیگر بحری جہازوں پر حملے آزادانہ سمندری نقل و حرکت کے لیے براہ راست خطرہ ہیں۔"

بیان میں حوثیوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ "ان غیر قانونی حملوں کو فوری طور پر روکیں اور بحری جہازوں کے غیر قانونی زیر حراست عملے کو چھوڑ دیں۔" (...)

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]