عراق میں کابینہ میں جلد ردوبدل کا امکان

السودانی اپنی حکومت میں پہلی تبدیلی کر رہے ہیں

عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی (اے پی)
عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی (اے پی)
TT

عراق میں کابینہ میں جلد ردوبدل کا امکان

عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی (اے پی)
عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی (اے پی)

عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی نے اعلان کیا کہ 2003 کے بعد قائم شدہ عراقی حکومتوں میں یہ پہلا اقدام ہے کہ وہ جلد ہی اپنی حکومت میں ردوبدل کر رہے ہیں جس سے وزراء اور متعدد گورنر متاثر ہونگے۔ انہوں نے ایک حالیہ ٹیلی ویژن انٹرویو میں مزید کہا کہ حکومت وزارتی تشکیل میں اور گورنروں اور جنرل منیجروں کی سطح پر ردوبدل کرنے والی ہے۔
السودانی نے اکتوبر 2022 میں اپنی حکومت کے قیام کے چند روز بعد ہی عہد کیا تھا کہ وہ ملک میں خصوصی گریڈ کے حامل افراد (جنرل ڈائریکٹرز اور وزارتوں کے انڈر سکریٹریز) کی کارکردگی کا 4 ماہ کے اندر جائزہ لیں گے اور وزراء کی 6 ماہ کی کارکردگی کا جائزہ لیں گے۔
اگرچہ آنے والی ترمیم السودانی کے لیے قوت کا باعث ہے، لیکن اس تبدیلی میں شامل وزارتوں کے حوالے سے سیاسی بلاکس کے ساتھ تنازعہ کا دروازہ کھل سکتا ہے۔

جمعرات - 29 رمضان 1444 ہجری - 20 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16214]
 



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]