ماسکو جوہری آبدوزیں تعینات کر رہا ہے اور کیف پہلا پیٹریاٹ سسٹم وصول کر رہا ہے

پورٹیبل میزائل بیٹری دنیا کے جدید ترین "زمینی - فضائی" نظاموں میں سے ایک ہے، جسے ہوائی جہازوں، بیلسٹک میزائلوں اور کروز میزائلوں کے خلاف استعمال کیا جا سکتا ہے (اے پی)
پورٹیبل میزائل بیٹری دنیا کے جدید ترین "زمینی - فضائی" نظاموں میں سے ایک ہے، جسے ہوائی جہازوں، بیلسٹک میزائلوں اور کروز میزائلوں کے خلاف استعمال کیا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

ماسکو جوہری آبدوزیں تعینات کر رہا ہے اور کیف پہلا پیٹریاٹ سسٹم وصول کر رہا ہے

پورٹیبل میزائل بیٹری دنیا کے جدید ترین "زمینی - فضائی" نظاموں میں سے ایک ہے، جسے ہوائی جہازوں، بیلسٹک میزائلوں اور کروز میزائلوں کے خلاف استعمال کیا جا سکتا ہے (اے پی)
پورٹیبل میزائل بیٹری دنیا کے جدید ترین "زمینی - فضائی" نظاموں میں سے ایک ہے، جسے ہوائی جہازوں، بیلسٹک میزائلوں اور کروز میزائلوں کے خلاف استعمال کیا جا سکتا ہے (اے پی)

ماسکو نے بدھ کے روز بحر الکاہل میں جوہری آبدوزیں تعینات کیں جو اس کے بحری بیڑے کی جنگی تیاریوں کی سب سے بڑی مشقوں اور جانچ کے ضمن میں ہے۔ روسی وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا کہ ان کثیر المقاصد آبدوزوں کی تعیناتی کا مقصد "فورسز کی جنگی تیاریوں کا اچانک معائنہ کرنا" اور فورسز کے لیے شمال مشرقی روس کے سمندری علاقے کی حفاظت کرنا ہے۔
دوسری جانب، کریملن نے یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی کے خلاف اپنے انتباہات جاری رکھے، خاص طور پر کل (بدھ کے روز)، جنوبی کوریا کی جانب سے حالیہ اعلان کے بعد کہ وہ روس کی جانب سے پرتشدد حملے کی صورت میں کیف کو ہتھیار بھیجنے کے لیے مکمل تیار ہے۔ جیسا کہ روسی صدارتی ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ کریملن "یوکرین کے خلاف سیول کے غیر دوستانہ رویے پر افسوس کا اظہار کرتا ہے"، انہوں نے خبردار کیا کہ "کیف کو ہتھیاروں کی فراہمی کا مطلب تنازعہ میں ملوث ہونا ہے۔"
علاوہ ازیں یوکرین نے پہلا امریکی پیٹریاٹ فضائی دفاعی نظام وصول کیا ہے جو کہ ایسے وقت میں ہے کہ جب کیف ایک بڑے جوابی حملے کی تیاری کر رہا ہے۔

جمعرات - 29 رمضان 1444 ہجری - 20 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16214]
 



حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
TT

حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 

سلامتی کونسل نے بحیرہ احمر میں حوثی گروپوں کے حملوں کے خلاف کل ہونے والی ووٹنگ ملتوی کر دی ہے، جیسا کہ نیویارک میں باخبر ذرائع نے کہا: روس ایسی ترامیم لانا چاہتا تھا جن پر نظرثانی کی ضرورت تھی، چنانچہ توقع ہے کہ آج جمعرات کے روز ووٹنگ دوبارہ ایجنڈے پر واپس آجائے گی۔

قرارداد کا مسودہ امریکہ نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں، بین الاقوامی نیویگیشن اور خطے میں اہم آبی گزرگاہوں کے خلاف ایرانی حمایت یافتہ حوثی گروپ کے حملوں کی "ممکنہ سخت ترین الفاظ میں مذمت" کے لیے تیار کیا تھا تاکہ یہ "باور کرایا" جائے کہ دنیا کے ممالک کو اپنے جہازوں کے دفاع کا حق حاصل ہے اور بین الاقوامی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے، جیسا کہ قرارداد 2140، 2216 اور 2624 کے مطابق حوثی گروپ کو ہتھیار، گولہ بارود اور دیگر فوجی ساز و سامان کی منتقلی ممنوع ہیں۔

قرارداد کا مسودہ تیار کرنے والا ملک (امریکہ) پہلے سے اس بات کی تصدیق نہیں کر سکا کہ آیا پانچ مستقل ارکان، امریکہ، برطانیہ، فرانس، چین اور روس، میں سے کوئی بھی ویٹو پاور کا استعمال کیے بغیر اس قرارداد کو جاری کرنے کی اجازت دیں گے، کیونکہ کسی بھی قرارداد کی منظوری کے لیے سلامتی کونسل کے کل 15 اراکین میں سے 9 ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے۔  (...)

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]