ماسکو نے بدھ کے روز بحر الکاہل میں جوہری آبدوزیں تعینات کیں جو اس کے بحری بیڑے کی جنگی تیاریوں کی سب سے بڑی مشقوں اور جانچ کے ضمن میں ہے۔ روسی وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا کہ ان کثیر المقاصد آبدوزوں کی تعیناتی کا مقصد "فورسز کی جنگی تیاریوں کا اچانک معائنہ کرنا" اور فورسز کے لیے شمال مشرقی روس کے سمندری علاقے کی حفاظت کرنا ہے۔
دوسری جانب، کریملن نے یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی کے خلاف اپنے انتباہات جاری رکھے، خاص طور پر کل (بدھ کے روز)، جنوبی کوریا کی جانب سے حالیہ اعلان کے بعد کہ وہ روس کی جانب سے پرتشدد حملے کی صورت میں کیف کو ہتھیار بھیجنے کے لیے مکمل تیار ہے۔ جیسا کہ روسی صدارتی ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ کریملن "یوکرین کے خلاف سیول کے غیر دوستانہ رویے پر افسوس کا اظہار کرتا ہے"، انہوں نے خبردار کیا کہ "کیف کو ہتھیاروں کی فراہمی کا مطلب تنازعہ میں ملوث ہونا ہے۔"
علاوہ ازیں یوکرین نے پہلا امریکی پیٹریاٹ فضائی دفاعی نظام وصول کیا ہے جو کہ ایسے وقت میں ہے کہ جب کیف ایک بڑے جوابی حملے کی تیاری کر رہا ہے۔
جمعرات - 29 رمضان 1444 ہجری - 20 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16214]