ماسکو جوہری آبدوزیں تعینات کر رہا ہے اور کیف پہلا پیٹریاٹ سسٹم وصول کر رہا ہے

پورٹیبل میزائل بیٹری دنیا کے جدید ترین "زمینی - فضائی" نظاموں میں سے ایک ہے، جسے ہوائی جہازوں، بیلسٹک میزائلوں اور کروز میزائلوں کے خلاف استعمال کیا جا سکتا ہے (اے پی)
پورٹیبل میزائل بیٹری دنیا کے جدید ترین "زمینی - فضائی" نظاموں میں سے ایک ہے، جسے ہوائی جہازوں، بیلسٹک میزائلوں اور کروز میزائلوں کے خلاف استعمال کیا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

ماسکو جوہری آبدوزیں تعینات کر رہا ہے اور کیف پہلا پیٹریاٹ سسٹم وصول کر رہا ہے

پورٹیبل میزائل بیٹری دنیا کے جدید ترین "زمینی - فضائی" نظاموں میں سے ایک ہے، جسے ہوائی جہازوں، بیلسٹک میزائلوں اور کروز میزائلوں کے خلاف استعمال کیا جا سکتا ہے (اے پی)
پورٹیبل میزائل بیٹری دنیا کے جدید ترین "زمینی - فضائی" نظاموں میں سے ایک ہے، جسے ہوائی جہازوں، بیلسٹک میزائلوں اور کروز میزائلوں کے خلاف استعمال کیا جا سکتا ہے (اے پی)

ماسکو نے بدھ کے روز بحر الکاہل میں جوہری آبدوزیں تعینات کیں جو اس کے بحری بیڑے کی جنگی تیاریوں کی سب سے بڑی مشقوں اور جانچ کے ضمن میں ہے۔ روسی وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا کہ ان کثیر المقاصد آبدوزوں کی تعیناتی کا مقصد "فورسز کی جنگی تیاریوں کا اچانک معائنہ کرنا" اور فورسز کے لیے شمال مشرقی روس کے سمندری علاقے کی حفاظت کرنا ہے۔
دوسری جانب، کریملن نے یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی کے خلاف اپنے انتباہات جاری رکھے، خاص طور پر کل (بدھ کے روز)، جنوبی کوریا کی جانب سے حالیہ اعلان کے بعد کہ وہ روس کی جانب سے پرتشدد حملے کی صورت میں کیف کو ہتھیار بھیجنے کے لیے مکمل تیار ہے۔ جیسا کہ روسی صدارتی ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ کریملن "یوکرین کے خلاف سیول کے غیر دوستانہ رویے پر افسوس کا اظہار کرتا ہے"، انہوں نے خبردار کیا کہ "کیف کو ہتھیاروں کی فراہمی کا مطلب تنازعہ میں ملوث ہونا ہے۔"
علاوہ ازیں یوکرین نے پہلا امریکی پیٹریاٹ فضائی دفاعی نظام وصول کیا ہے جو کہ ایسے وقت میں ہے کہ جب کیف ایک بڑے جوابی حملے کی تیاری کر رہا ہے۔

جمعرات - 29 رمضان 1444 ہجری - 20 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16214]
 



امریکہ اور اسرائیل غزہ کے مستقبل پر بات چیت کر رہے ہیں

گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)
TT

امریکہ اور اسرائیل غزہ کے مستقبل پر بات چیت کر رہے ہیں

گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اعلان کیا کہ انہوں نے اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور وزیر دفاع یوو گیلانٹ سے "حماس" کے بعد غزہ کے مستقبل اور دو ریاستی حل سے متعلق امریکی مطالبے پر تبادلہ خیال کیا، "کیونکہ فلسطینیوں کو بھی مشترکہ سلامتی میں رہنے کا حق ہے۔"

آسٹن نے گزشتہ روز تل ابیب میں گیلانٹ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ انہوں نے غزہ میں فوجی آپریشن کو مزید درستگی اور کم سے لم انسانی جانی نقصان کے ساتھ مکمل کرنے پر بھی بات کی۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ جنگ کے خاتمے کے لیے اسرائیل کو کوئی مخصوص وقت نہیں بتا رہا ہے، لیکن غزہ میں شہریوں کی حفاظت کی ضرورت پر زور دیتا ہے، "کیونکہ یہ ایک اخلاقی فرض ہے،" اور مغربی کنارے میں تشدد میں اضافے کو مسترد کرتا ہے۔

دوسری جانب، آسٹن نے اس بات پر زور دیا کہ واشنگٹن خطے میں تنازعات کو پھیلتا ہوا نہیں دیکھنا چاہتا۔ انہوں نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں پر حوثی باغیوں کے حملوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ایران سے مطالبہ کیا کہ وہ خطے میں ان خطرات کو روکنے کے لیے ضروری اقدامات کرے۔ انہوں نے اس سلسلے میں خطے کے وزراء کے ساتھ آج منگل کے روز ایک ورچوئل وزارتی اجلاس کے انعقاد کا اعلان کیا۔(...)

منگل-06 جمادى الآخر 1445ہجری، 19 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16457]