الغنوشی کو قید کرنے کا حکم

مغربی دارالحکومتوں کی تشویش... اور تیونس کی وزارت خارجہ کا ردعمل

الغنوشی کی 2019 کی ایک آرکائیو تصویر (ڈی پی اے)
الغنوشی کی 2019 کی ایک آرکائیو تصویر (ڈی پی اے)
TT

الغنوشی کو قید کرنے کا حکم

الغنوشی کی 2019 کی ایک آرکائیو تصویر (ڈی پی اے)
الغنوشی کی 2019 کی ایک آرکائیو تصویر (ڈی پی اے)

گزشتہ روز تیونس کے دارالحکومت کی عدالت نے "النہضہ موومنٹ" کے سربراہ راشد الغنوشی" کو گرفتار کرنے کے احکامات جاری کیے اور "خانہ جنگی" کے بارے میں گفتگو کرنے کے پس منظر میں، ملکی سلامتی کے خلاف سازش کے الزام میں ان کی تحریک کے رہنماؤں کو گرفتار کرنے کے وارنٹ جاری کیے۔
وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے بعد "النہضہ" کے آفیشل پیج کی طرف سے شائع ہونے والی ایک ویڈیو میں الغنوشی نے کہا کہ ان کے خلاف کھلنے والی تمام فائلیں "قانونی حکام کی منظوری سے خالی ہیں۔"  ان کا کہنا ہے کہ "تیونس کا مسئلہ آمریت ہے اور میری شخصیت اس کی نمائندگی نہیں کرتی۔"
النہضہ نے اس "غیر منصفانہ اور امتیازی سیاسی فیصلے" کی مذمت کی اور کہا کہ اس کا مقصد "عوام کے سماجی، اقتصادی اور معاشی حالات کو بہتر بنانے کے لیے اٹھنے والی بغاوت کو حکام کی جانب سے چھپانے میں ناکامی ہے۔" جب کہ واشنگٹن اور دیگر مغربی دارالحکومتوں نے الغنوشیکی گرفتاری پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ بدلے میں، تیونس کی وزارت خارجہ نے ان موقف پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "تیونس دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کے اصول کا مکمل احترام کرتا ہے، اور ان لوگوں کو یاد دہانی کراتا جو اس طرح کے (الغنوشی جیسے) غیر ذمہ دارانہ اور خطرناک بیانات کے نتائج سے آگاہ نہیں تھے کہ تیونس کے قوانین تمام ضروری ضمانتوں اور قانونی چارہ جوئی کے ساتھ یکساں طور پر اور بلا تفریق سب پر لاگو ہوتے ہیں اور ناقابل قبول تبصروں کی لہر سے متاثر ہوئے بغیر انصاف کو پورا کیا جاتا ہے۔"

جمعہ - 30 رمضان 1444 ہجری - 21 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16215]
 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]