پوٹن ڈونباس میں "مشکلات" کا اعتراف کر رہے ہیں

نیٹو "کیف کی فتح کی ضمانت" کے لیے پرعزم ہے

روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے اعتراف کیا کہ ان کے ملک کو ان خطوں کو ضم کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے جن کا روس سے الحاق کیا گیا تھا (اے ایف پی)
روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے اعتراف کیا کہ ان کے ملک کو ان خطوں کو ضم کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے جن کا روس سے الحاق کیا گیا تھا (اے ایف پی)
TT

پوٹن ڈونباس میں "مشکلات" کا اعتراف کر رہے ہیں

روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے اعتراف کیا کہ ان کے ملک کو ان خطوں کو ضم کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے جن کا روس سے الحاق کیا گیا تھا (اے ایف پی)
روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے اعتراف کیا کہ ان کے ملک کو ان خطوں کو ضم کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے جن کا روس سے الحاق کیا گیا تھا (اے ایف پی)

روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے کل جمعرات کے روز اعتراف کیا کہ ان کے ملک کی افواج کو مشرقی یوکرین کے علاقے ڈونباس میں مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے گزشتہ موسم خزاں میں روس سے الحاق کیے گئے علاقوں میں مقامی خود مختاری میں پیش رفت کے طریقہ کار کے بارے میں مخصوص تاثرات پیدا کرنے پر زور دیا۔ پوٹن نے مقامی خود مختاری کی ترقیاتی کونسل، جو نئے علاقوں کے انضمام کی نگرانی کے لیے تشکیل دی گئی تھی، کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ وہ ڈونیتسک کے گورنر ڈینس پوشیلین کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔ انہوں نے پوشیلین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا :"یقینا، روسی فیڈریشن کے نئے اداروں میں بہت سے مسائل ہیں، اس لحاظ سے آپ کو اپنے دیگر ساتھیوں سے زیادہ مشکلات کا سامنا ہے، اور میں کہہ سکتا ہوں کہ یہ بہت ہی زیادہ ہیں۔"(...)

جمعہ - 30 رمضان 1444 ہجری - 21 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16215]
 



امریکہ بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کر رہا ہے

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
TT

امریکہ بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کر رہا ہے

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)

کل پیر کے روز، امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں کی طرف سے شروع کیے گئے میزائل اور ڈرون حملوں کے بعد بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا۔

آسٹن، جو کہ مشرق وسطیٰ میں امریکی بحری بیڑے کی میزبانی کرنے والے بحرین کے دورے پر ہیں، نے کہا کہ اس آپریشن میں شرکت کرنے والے ممالک میں برطانیہ، بحرین، کینیڈا، فرانس، اٹلی، ہالینڈ، ناروے، سیشلز اور اسپین شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ جنوبی بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں مشترکہ گشت کریں گے۔

آسٹن نے ایک بیان میں کہا، "یہ ایک بین الاقوامی چیلنج ہے جس کے لیے اجتماعی کارروائی کی ضرورت ہے... آج میں اسی لیے خوشحالی گارڈین آپریشن(Operation Prosperity Guardian) کے آغاز کا اعلان کر رہا ہوں، جو کہ ایک اہم کثیر القومی سیکیورٹی اقدام ہے۔"

خیال رہے کہ حوثی باغیوں نے بحیرہ احمر میں آئل ٹینکرز، کارگو بحری جہازوں اور دیگر پر اپنے حملوں میں اضافہ کیا ہے، کیونکہ ان کا خیال ہے کہ وہ اس طرح اسرائیل پر دباؤ ڈال رہے ہیں جو غزہ کی پٹی میں تحریک "حماس" کے ساتھ جنگ کر رہا ہے۔

دوسری جانب، امریکی سینٹرل کمانڈ نے آج منگل کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ حوثیوں نے کل پیر کے روز جنوبی بحیرہ احمر میں دو تجارتی بحری جہازوں پر دو حملے کیے۔

منگل-06 جمادى الآخر 1445ہجری، 19 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16457]