خادم حرمین شریفین عرب اور اسلامی دنیا کو عید الفطر کی مبارکباد دے رہے ہیں

سعودی قیادت کو عالم اسلام کے رہنماؤں کی جانب سے مبارکبادیں موصول ہوئیں

خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز
TT

خادم حرمین شریفین عرب اور اسلامی دنیا کو عید الفطر کی مبارکباد دے رہے ہیں

خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز

خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے سعودی شہریوں، سعودیہ میں مقیم لوگوں اور عرب و اسلامی دنیا کو عید الفطر کی مبارکباد دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ "ہمارا ملک اور دنیا کے تمام ممالک امن و سلامتی اور اطمینان سے لطف اندوز ہوں۔"
خادم حرمین شریفین کی نیابت میں وزیر اطلاعات سلمان بن یوسف الدوسری نے خطاب کرتے ہوئے کہا: ہم آپ کو عید الفطر کی مبارکباد دیتے ہوئے خوشی محسوس کر رہے ہیں، ہر سال آپ خیریت سے رہیں، اللہ تعالی ہماری طرف سے اور آپ کی طرف سے ماہ رمضان کے روزے، اس کی عبادات اور نیک اعمال کو قبول فرمائے، ہمیں اور آپ کو اسے سالہا سال تک دیکھنا نصیب فرمائے۔ ہم، آپ، ہمارے ملک اور دنیا کے تمام ممالک کو امن و سلامتی اور اطمینان سے نوازے۔"
انہوں نے مزید کہا: "یہ اللہ تعالی کا فضل اور توفیق ہے کہ اس نے دوسرے ممالک کی بہ نسبت مملکت سعودی عرب کو خصوصیت سے نوازا اور ہمیں اس پر بہت فخر ہے کہ اس نے ہمیں حرمین شریفین کی خدمت کا شرف عطا فرمایا اور عازمین حج، عمرہ ادا کرنے والوں اور زائرین سمیت اللہ کے مہمانوں کے آرام کو یقینی بنانے کے لیے منتخب فرمایا ہے۔ ہم اس مقدس فریضہ کو ادا کرنے اور اس باوقار ذمہ داری کو نبھانے کے لیے سوچ و فکر کے ساتھ ساتھ دن رات ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں، بانی ریاست شاہ عبدالعزیز بن عبدالرحمن آل سعود - اللہ تعالی انہں بہترین مقام دے- ان کے بعد آنے والے ان کے بادشاہ بیٹوں - اللہ تعالی ان پر رحم فرمائے - کے عہدوں میں یہ مشن جاری رہا، جو ہمارے لیے باعث شرف و افتخار ہے، اللہ کے حکم سے ہم اس پر ہمیشہ قائم رہیں گے۔" (...)

جمعہ - 30 رمضان 1444 ہجری - 21 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16215]
 



عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
TT

عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)

سعودی وزارت خارجہ نے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان عرب - اسرائیل امن کی راہ کے حوالے سے جاری بات چیت کے بارے میں بدھ کی صبح اپنے جاری کیے گئے بیان کا اعادہ کیا اور زور دیا کہ 7 اکتوبر کو غزی کی پٹی میں شروع ہونے والے واقعات اور اس سے پہلے بھی مشرق وسطیٰ میں امن کے بارے میں اس کا موقف واضح تھا۔

سعودی عرب کا یہ بیان امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کے بیان کی روشنی میں "مزید تاکید" کی شکل ہے۔ سعودی عرب نے انکشاف کیا کہ اس نے "امریکی انتظامیہ کو اپنے مضبوط مؤقف سے آگاہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک کوئی سفارتی تعلقات قائم نہیں ہوں گے جب تک کہ 1967 کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کو  تسلیم نہیں کیا جاتا جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو، غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو بند کیا جائے اور غزہ کی پٹی سے قابض اسرائیلی افواج کے تمام افراد کا انخلا کیا جائے۔" (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]