محمد بن سلمان اور پوٹن کا باہمی تعلقات پر تبادلہ خیال

روسی صدر نے ٹیلی فون پر ولی عہد کو عید الفطر کی مبارکباد دی

محمد بن سلمان اور پوٹن کا باہمی تعلقات پر تبادلہ خیال
TT

محمد بن سلمان اور پوٹن کا باہمی تعلقات پر تبادلہ خیال

محمد بن سلمان اور پوٹن کا باہمی تعلقات پر تبادلہ خیال

سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان نے گزشتہ روز روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے ٹیلی فونک رابطہ قائم کیا۔
کال کے آغاز میں روسی صدر نے ولی عہد کو عید الفطر کی مبارکباد دی۔
رابطے کے دوران انہوں نے سعودی عرب اور روس کے درمیان دوطرفہ تعلقات اور مختلف شعبوں میں انہیں فروغ دینے کی راہوں کا جائزہ لیا۔ علاوہ ازیں مشترکہ اہمیت کے حامل متعدد امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ایک اور معاملے میں سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز نے عید الفطر المبارک کی نماز مکہ المکرمہ میں مسجد الحرام میں نمازیوں کے ساتھ ادا کی جس کے تمام صحن لوگوں سے بھرے ہوئے تھے۔
نماز کی ادائیگی کے بعد ولی عہد نے شہزادوں، علماء، مشائخ، وزراء اور اعلیٰ سویلین اور فوجی حکام کا خیرمقدم کیا جنہوں نے انہیں عید کی مبارکباد دی۔

ہفتہ - یکم شوال 1444 ہجری - 22 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16216]
 



عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
TT

عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)

سعودی وزارت خارجہ نے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان عرب - اسرائیل امن کی راہ کے حوالے سے جاری بات چیت کے بارے میں بدھ کی صبح اپنے جاری کیے گئے بیان کا اعادہ کیا اور زور دیا کہ 7 اکتوبر کو غزی کی پٹی میں شروع ہونے والے واقعات اور اس سے پہلے بھی مشرق وسطیٰ میں امن کے بارے میں اس کا موقف واضح تھا۔

سعودی عرب کا یہ بیان امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کے بیان کی روشنی میں "مزید تاکید" کی شکل ہے۔ سعودی عرب نے انکشاف کیا کہ اس نے "امریکی انتظامیہ کو اپنے مضبوط مؤقف سے آگاہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک کوئی سفارتی تعلقات قائم نہیں ہوں گے جب تک کہ 1967 کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کو  تسلیم نہیں کیا جاتا جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو، غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو بند کیا جائے اور غزہ کی پٹی سے قابض اسرائیلی افواج کے تمام افراد کا انخلا کیا جائے۔" (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]