سوڈان سے "شہریوں کے انخلاء" کے لیے بین الاقوامی تیاریاں

"عید پر جنگ بندی" میں ناکامی اور لڑائیوں میں اضافہ... اور "مفلوج" دارالحکومت کی گلیوں میں لاشیں

گزشتہ روز فوج اور "کوئیک سپورٹ فورسز" کے درمیان لڑائی جاری رہنے سے خرطوم سے بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز فوج اور "کوئیک سپورٹ فورسز" کے درمیان لڑائی جاری رہنے سے خرطوم سے بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے (اے ایف پی)
TT

سوڈان سے "شہریوں کے انخلاء" کے لیے بین الاقوامی تیاریاں

گزشتہ روز فوج اور "کوئیک سپورٹ فورسز" کے درمیان لڑائی جاری رہنے سے خرطوم سے بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز فوج اور "کوئیک سپورٹ فورسز" کے درمیان لڑائی جاری رہنے سے خرطوم سے بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے (اے ایف پی)

عید کے پہلے دن شروع ہونے والی جنگ بندی کی ناکامی کے بعد متعدد ممالک نے سوڈان سے اپنے شہریوں کو نکالنے کی تیاری شروع کردی ہے، جب کہ فوج اور "کوئیک سپورٹ فورسز" کے درمیان مسلح تصادم کا سلسلہ جاری ہے اور گزشتہ روز دھماکوں اور بھاری توپ خانے کی گولہ باری نے دارالحکومت خرطوم کو ہلا کر رکھ دیا۔
دریں اثنا، وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا ہے کہ اس نے ابھی تک اپنے سفارتی مشن کو خالی کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا، لیکن واشنگٹن نے ضرورت پڑنے پر اپنے شہریوں کو نکالنے میں مدد کی خاطر امریکی افواج کو قریب ہی منتقل کر دیا ہے۔ یورپی یونین نے بھی اپنے شہریوں کے ممکنہ انخلاء کے لیے منصوبے تیار کر لیے ہیں، جس کا اعلان یونین کے ایک عہدیدار نے کل کیا تھا۔
جاپانی وزارت دفاع نے ایک "C-130" طیارہ جبوتی بھیجا اور ایک ٹویٹ میں وضاحت کی کہ اس کا مقصد "جاپانیوں اور دیگر شہریوں کی منتقلی کے لیے فوری طور پر ضروری تیاری کرنا ہے۔"
جیسا کہ جرمن وزارت دفاع کے ترجمان نے یہ بھی کہا کہ مسلح افواج نے سوڈان سے جرمن شہریوں کو نکالنے کی نئی کوشش کے لیے تیاریاں شروع کر دی ہیں، جو کہ اس کی طرف سے دو روز قبل ایک اور منصوبے کو ترک کرنے کے بعد ہے۔(...)

ہفتہ - یکم شوال 1444 ہجری - 22 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16216]
 



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]