لیبیا میں برسوں سے جاری اداروں کی تقسیم اس سال عید الفطر کے موقع پر ظاہر ہوئی، جب مشرقی لیبیا کے شہروں میں "جنرل اوقاف اتھارٹی" کی رائے کو اپناتے ہوئے (جمعہ کو) عید کا پہلا دن قرار دیا اور ملک کے مغربی علاقوں نے "دار الافتا" کی رائے پر عمل کیا، جس نے اصرار کیا کہ (جمعہ) ماہ رمضان کے روزوں کی تکمیل کرتا ہے۔
لیبی عوام نے عید الفطر کی تاریخ کے حوالے سے الجھنوں اور تذبذب کے ساتھ رات گزاری، چنانچہ جب (جمعہ کے روز) ملک کے مشرقی علاقوں میں عید تھی، تو مغربی شہروں میں اسے رمضان کا آخری دن قرار دیا گیا۔ تاہم، اس تنازعہ نے العزیزیہ، الہضبہ، اور طرابلس (مغرب) میں عین زارا کی مساجد میں نماز عید کے انعقاد سے نہیں روکا۔
"دار الافتاء" کی جانب سے چاند دیکھنے کے بارے میں اپنے موقف کا اعلان کرنے کے فوراً بعد، "قومی اتحاد" حکومت کے سربراہ عبدالحمید الدبیبہ نے فوری طور پر کہا کہ "(جمعہ) ماہ رمضان کی تکمیل ہے۔" جبکہ "استحکام" حکومت کے سربراہ، فتحی باشاغا نے اوقاف اتھارٹی کی رائے کا ساتھ دیتے ہوئے لیبیا کے شہریوں کو عیدالفطر کی مبارکباد دی۔(...)
ہفتہ - یکم شوال 1444 ہجری - 22 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16216]