عید کے موقع پر لیبیا میں تقسیم، اور باتیلی کی "مشترکہ اعلان" کی دعوت

کل بن غازی شہر میں عید الفطر کی نماز کے مناظر (رائٹرز)
کل بن غازی شہر میں عید الفطر کی نماز کے مناظر (رائٹرز)
TT

عید کے موقع پر لیبیا میں تقسیم، اور باتیلی کی "مشترکہ اعلان" کی دعوت

کل بن غازی شہر میں عید الفطر کی نماز کے مناظر (رائٹرز)
کل بن غازی شہر میں عید الفطر کی نماز کے مناظر (رائٹرز)

لیبیا میں برسوں سے جاری اداروں کی تقسیم اس سال عید الفطر کے موقع پر ظاہر ہوئی،  جب مشرقی لیبیا کے شہروں میں "جنرل اوقاف اتھارٹی" کی رائے کو اپناتے ہوئے (جمعہ کو) عید کا پہلا دن قرار دیا اور ملک کے مغربی علاقوں نے "دار الافتا" کی رائے پر عمل کیا، جس نے اصرار کیا کہ (جمعہ) ماہ رمضان کے روزوں کی تکمیل کرتا ہے۔
لیبی عوام نے عید الفطر کی تاریخ کے حوالے سے الجھنوں اور تذبذب کے ساتھ رات گزاری، چنانچہ جب (جمعہ کے روز) ملک کے مشرقی علاقوں میں عید تھی، تو مغربی شہروں میں اسے رمضان کا آخری دن قرار دیا گیا۔ تاہم، اس تنازعہ نے العزیزیہ، الہضبہ، اور طرابلس (مغرب) میں عین زارا کی مساجد میں نماز عید کے انعقاد سے نہیں روکا۔
"دار الافتاء" کی جانب سے چاند دیکھنے کے بارے میں اپنے موقف کا اعلان کرنے کے فوراً بعد، "قومی اتحاد" حکومت کے سربراہ عبدالحمید الدبیبہ نے فوری طور پر کہا کہ "(جمعہ) ماہ رمضان کی تکمیل ہے۔" جبکہ "استحکام" حکومت کے سربراہ، فتحی باشاغا نے اوقاف اتھارٹی کی رائے کا ساتھ دیتے ہوئے لیبیا کے شہریوں کو عیدالفطر کی مبارکباد دی۔(...)

ہفتہ - یکم شوال 1444 ہجری - 22 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16216]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]