عراق میں سنی اوقاف کے سابق سربراہ کی وفات ایک معمہ

سنی اوقاف دیوان کے سابق سربراہ سعد کمبش
سنی اوقاف دیوان کے سابق سربراہ سعد کمبش
TT

عراق میں سنی اوقاف کے سابق سربراہ کی وفات ایک معمہ

سنی اوقاف دیوان کے سابق سربراہ سعد کمبش
سنی اوقاف دیوان کے سابق سربراہ سعد کمبش

عراقی سنی اوقاف دیوان کے سابق سربراہ سعد حامد کمبش کا بغداد کی جیل سے فرار ہونا اور پرسوں موصل میں ان کی گرفتاری کے بعد ان کی موت واقع ہونے پر کئی سوال پیدا ہوتے ہیں۔
حکام نے کیس سے متعلق شکوک و شبہات کو دور کرنے کی کوشش کے دوران تصدیق کی کہ کمبش اپنا پیچھا کیے جانے کے دوران بیمار ہو گیا تھا "اور اس کی صحت بگڑ گئی، چنانچہ جب مجرم کو موصل جنرل ہسپتال منتقل کیا گیا تو وہ فوت ہو چکا تھا اور اس کی طبی طور پر موت ہونے کی تصدیق کی گئی۔"
حکام نے کہا: "لاش کو فرانزک میڈیسن ڈیپارٹمنٹ کے حوالے کر دیا گیا ہے اور پوسٹ مارٹم اور موت کی وجوہات جاننے کے لیے 3 ماہر ڈاکٹروں کی ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، خیال رہے کہ متوفی کے جسم پر کوئی نشان نہیں تھے۔" مسلح افواج کے کمانڈر انچیف کے بیان کے مطابق، کمبش، جسے بدعنوانی کے الزام میں 4 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی، بدھ کی شام اپنی بہن، رکن پارلیمنٹ اسماء کمبش کے کہنے پر جیل سے فرار ہوا تھا۔ (...)

ہفتہ - یکم شوال 1444 ہجری - 22 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16216]
 



غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
TT

غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)

فلسطینی عوام "الاقصی فلڈ" کے آغاز سے ہی دردناک حالات سے گزر رہی ہے اور غزہ کے باشندوں کو ہلاکتوں کی تعداد اور اندیشوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ ہر روز جن تین چیزوں کا سامنا ہے وہ بمباری، بھوک اور نقل مکانی ہے۔ دریں اثناء قیدیوں کے تبادلے کے عوض جنگ بندی کی تلاش جاری ہے تاکہ چاہے عارضی ہی سہی لیکن سب کی پریشانیاں حل ہوں، جب کہ رفح کراسنگ واحد راستہ ہے جس کے ذریعے امدادی سامان کے قافلے داخل ہو سکتے ہیں لیکن مہاجرین اس کے ذریعے فرار نہیں ہو سکتے۔

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے پرتشدد اسرائیلی بمباری کی گونج میں ایک بار پھر اس تشدد کے چکر سے نکلنے کا واحد راستہ دو ریاستی حل اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو قرار دیا، جب کہ اس بمباری میں درجنوں افراد ہلاک ہو رہے ہیں۔ انہوں نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں کہا: "مجھے یقین ہے کہ آنے والے مہینوں میں اسرائیل کے لیے ایک غیر معمولی موقع ہے کہ وہ اس چکر کو ایک ہی بار ہمیشہ کے لیے ختم کر دے" (...)

اتوار-08 شعبان 1445ہجری، 18 فروری 2024، شمارہ نمبر[16518]