عراق میں سنی اوقاف کے سابق سربراہ کی وفات ایک معمہ

سنی اوقاف دیوان کے سابق سربراہ سعد کمبش
سنی اوقاف دیوان کے سابق سربراہ سعد کمبش
TT

عراق میں سنی اوقاف کے سابق سربراہ کی وفات ایک معمہ

سنی اوقاف دیوان کے سابق سربراہ سعد کمبش
سنی اوقاف دیوان کے سابق سربراہ سعد کمبش

عراقی سنی اوقاف دیوان کے سابق سربراہ سعد حامد کمبش کا بغداد کی جیل سے فرار ہونا اور پرسوں موصل میں ان کی گرفتاری کے بعد ان کی موت واقع ہونے پر کئی سوال پیدا ہوتے ہیں۔
حکام نے کیس سے متعلق شکوک و شبہات کو دور کرنے کی کوشش کے دوران تصدیق کی کہ کمبش اپنا پیچھا کیے جانے کے دوران بیمار ہو گیا تھا "اور اس کی صحت بگڑ گئی، چنانچہ جب مجرم کو موصل جنرل ہسپتال منتقل کیا گیا تو وہ فوت ہو چکا تھا اور اس کی طبی طور پر موت ہونے کی تصدیق کی گئی۔"
حکام نے کہا: "لاش کو فرانزک میڈیسن ڈیپارٹمنٹ کے حوالے کر دیا گیا ہے اور پوسٹ مارٹم اور موت کی وجوہات جاننے کے لیے 3 ماہر ڈاکٹروں کی ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، خیال رہے کہ متوفی کے جسم پر کوئی نشان نہیں تھے۔" مسلح افواج کے کمانڈر انچیف کے بیان کے مطابق، کمبش، جسے بدعنوانی کے الزام میں 4 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی، بدھ کی شام اپنی بہن، رکن پارلیمنٹ اسماء کمبش کے کہنے پر جیل سے فرار ہوا تھا۔ (...)

ہفتہ - یکم شوال 1444 ہجری - 22 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16216]
 



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]