ایرانی فوج کی کاروائیوں کے نائب کمانڈر محمود موسوی نے کہا کہ ان کی افواج کے یونٹ اب دور دراز کے اہداف کے خلاف ڈرون کے ذریعے جارحانہ کارروائیوں کی منصوبہ بندی کی صلاحیت رکھتے ہیں جو کہ ایرانی فوج کے اس اعلان کے ایک دن بعد ہے، جس میں کہا گیا تھا کہ اس نے میزائلوں اور الیکٹرانک وار سسٹم سے لیس 200 سے زیادہ جدید ڈرونز حاصل کر لیے ہیں۔
موسوی نے کہا کہ ڈرونز، جو کہ زمین، سمندر اور فضا میں یکساں طور پر ایرانی سرحدوں کی نگرانی، تعین اور حفاظت کے میدان میں استعمال ہو سکتے ہیں، ان کی افواج کے مطالبات کا حصہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فوج "اپنے آپریشن کے منصوبوں میں جنگی اور جارحانہ ڈرون کی طاقت پر انحصار کرتی ہے۔" سرکاری نیوز ایجنسی "ارنا" کے مطابق، انہوں نے مزید کہا، "جدید صلاحیتوں کے ساتھ اب دور دراز اہداف کے خلاف جارحانہ کارروائیوں کی منصوبہ بندی اور انجام دہی ممکن ہوگئی ہے۔"
موسوی نے مزید کہا: "آج مختلف رینجز کے حامل ڈرون سسٹم حکومت کو لمبا ہاتھ فراہم کرتے ہیں جو اسے میزائل سسٹم کے علاوہ دشمنوں کے خلاف استعمال کرنے کے قابل بناتا ہے۔" (...)
ہفتہ - یکم شوال 1444 ہجری - 22 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16216]