ہمارے نئے ڈرون دور دراز کے اہداف تک پہنچ سکتے ہیں: ایرانی فوج

بلنکن نے تہران کی جانب سے ہتھیاروں کی خریداری کو روکنے کا عہد کیا

پرسوں ایک نامعلوم مقام پر ایرانی فوج کے گودام میں "ابابیل" اور "شاہد" خودکش ڈرون کے ماڈل (ای پی اے)
پرسوں ایک نامعلوم مقام پر ایرانی فوج کے گودام میں "ابابیل" اور "شاہد" خودکش ڈرون کے ماڈل (ای پی اے)
TT

ہمارے نئے ڈرون دور دراز کے اہداف تک پہنچ سکتے ہیں: ایرانی فوج

پرسوں ایک نامعلوم مقام پر ایرانی فوج کے گودام میں "ابابیل" اور "شاہد" خودکش ڈرون کے ماڈل (ای پی اے)
پرسوں ایک نامعلوم مقام پر ایرانی فوج کے گودام میں "ابابیل" اور "شاہد" خودکش ڈرون کے ماڈل (ای پی اے)

ایرانی فوج کی کاروائیوں کے نائب کمانڈر محمود موسوی نے کہا کہ ان کی افواج کے یونٹ اب دور دراز کے اہداف کے خلاف ڈرون کے ذریعے جارحانہ کارروائیوں کی منصوبہ بندی کی صلاحیت رکھتے ہیں جو کہ ایرانی فوج کے اس اعلان کے ایک دن بعد ہے، جس میں کہا گیا تھا کہ اس نے میزائلوں اور الیکٹرانک وار سسٹم سے لیس 200 سے زیادہ جدید ڈرونز حاصل کر لیے ہیں۔
موسوی نے کہا کہ ڈرونز، جو کہ زمین، سمندر اور فضا میں یکساں طور پر ایرانی سرحدوں کی نگرانی، تعین اور حفاظت کے میدان میں استعمال ہو سکتے ہیں، ان کی افواج کے مطالبات کا حصہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فوج "اپنے آپریشن کے منصوبوں میں جنگی اور جارحانہ ڈرون کی طاقت پر انحصار کرتی ہے۔" سرکاری نیوز ایجنسی "ارنا" کے مطابق، انہوں نے مزید کہا، "جدید صلاحیتوں کے ساتھ اب دور دراز اہداف کے خلاف جارحانہ کارروائیوں کی منصوبہ بندی اور انجام دہی ممکن ہوگئی ہے۔"
موسوی نے مزید کہا: "آج مختلف رینجز کے حامل ڈرون سسٹم حکومت کو لمبا ہاتھ فراہم کرتے ہیں جو اسے میزائل سسٹم کے علاوہ دشمنوں کے خلاف استعمال کرنے کے قابل بناتا ہے۔" (...)

ہفتہ - یکم شوال 1444 ہجری - 22 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16216]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]