سوڈان میں فورسز کی جنگ خرطوم کے محلوں کی طرف منتقل ہو رہی ہے

سعودی عرب نے 11 ممالک کے شہریوں کو نکال لیا... اور البرہان "مرنے کے علاوہ" اپنا مقام نہیں چھوڑیں گے

گزشتہ روز جدہ میں شاہ فیصل نیول بیس پر سعودی شہریوں اور دیگر ممالک کے شہریوں کی آمد کا منظر (واس)
گزشتہ روز جدہ میں شاہ فیصل نیول بیس پر سعودی شہریوں اور دیگر ممالک کے شہریوں کی آمد کا منظر (واس)
TT

سوڈان میں فورسز کی جنگ خرطوم کے محلوں کی طرف منتقل ہو رہی ہے

گزشتہ روز جدہ میں شاہ فیصل نیول بیس پر سعودی شہریوں اور دیگر ممالک کے شہریوں کی آمد کا منظر (واس)
گزشتہ روز جدہ میں شاہ فیصل نیول بیس پر سعودی شہریوں اور دیگر ممالک کے شہریوں کی آمد کا منظر (واس)

کل لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح البرہان کی قیادت میں فوج اور لیفٹیننٹ جنرل محمد حمدان "حمیدتی" کی قیادت میں "کوئیک سپورٹ فورسز" کے درمیان چوتھی جنگ بندی کی خلاف ورزی کے بعد لڑائیاں خرطوم کے محلوں میں داخل ہو گئی اور وہاں سے بہت زیادہ دھوئیں کے بعد اٹھتے دکھائی دیئے۔
دریں اثنا، سعودی عرب نے اعلان کیا کہ سوڈان سے 4 بحری جہاز 158 سعودی شہریوں اور دیگر 11 ممالک کے شہریوں کو لے کر پورٹ سوڈان سے جدہ پہنچ چکے ہیں۔ جب کہ یہ انخلاء کا اقدام خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی سوڈان میں مملکت کے شہریوں کی پیروی اور ان کی دیکھ بھال کرنے کی ہدایات پر عمل درآمد کرتے ہوئے کیا گیا۔

اتوار - 3 شوال 1444 ہجری - 23 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16217]
 



ایک ملین بے گھر افراد رفح پہنچ چکے ہیں: اقوام متحدہ

بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)
بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)
TT

ایک ملین بے گھر افراد رفح پہنچ چکے ہیں: اقوام متحدہ

بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)
بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ 7 اکتوبر کو اسرائیلی بمباری کے آغاز کے بعد سے غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر رفح میں پہنچنے والے بے گھر افراد کی تعداد تقریباً ایک ملین تک پہنچ چکی ہے۔

اقوام متحدہ نے آج جمعرات کے روز اپنی یومیہ انسانی رپورٹ میں مزید کہا کہ "خان یونس اور دیر البلح میں دشمنانہ کاروائیوں میں شدت آنے اور اسرائیلی فوج کی طرف سے انخلاء کے احکامات کے بعد اب رفح گورنریٹ بے گھر ہونے والوں کے لیے بنیادی پناہ گاہ بن چکا ہے، جہاں ایک ملین سے زیادہ لوگ انتہائی گنجان آباد علاقے میں رہ رہے ہیں۔

اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی "اونروا (UNRWA)" کے مطابق 2023 کے آخر تک غزہ میں بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد تقریباً 1.9 ملین ہے، جو اس پٹی کی کل آبادی کا تقریباً 85 فیصد ہے۔ ان میں سے کچھ ایسے بھی لوگ شامل ہیں جو متعدد بار بے گھر ہوئے ہیں، کیونکہ اہل خانہ کی حفاظت کی تلاش میں یہ لوگ پٹی میں بار بار نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوتے رہے ہیں۔

غزہ کی پٹی کے پانچوں گورنریٹس میں "اونروا (UNRWA)" کی 155 عمارتوں میں تقریباً 1.4 ملین بے گھر افراد پناہ لیے ہوئے ہیں۔

اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کی ہائی کمشنر نے اس بات کی تصدیق کی کہ غزہ میں کوئی محفوظ جگہ نہیں ہے۔ کمیشن نے اپنے جاری بیان میں کہا: "ہم کہیں بھی محفوظ ہونے کی بات نہیں کر سکتے کیونکہ لوگ سڑکوں پر کھلے آسمان تلے سو رہے ہیں اور ان میں سے کچھ انخلاء کے احکامات پر عمل کرنے کے بھی قابل بھی تھے۔"

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]