سوڈان میں فورسز کی جنگ خرطوم کے محلوں کی طرف منتقل ہو رہی ہے

سعودی عرب نے 11 ممالک کے شہریوں کو نکال لیا... اور البرہان "مرنے کے علاوہ" اپنا مقام نہیں چھوڑیں گے

گزشتہ روز جدہ میں شاہ فیصل نیول بیس پر سعودی شہریوں اور دیگر ممالک کے شہریوں کی آمد کا منظر (واس)
گزشتہ روز جدہ میں شاہ فیصل نیول بیس پر سعودی شہریوں اور دیگر ممالک کے شہریوں کی آمد کا منظر (واس)
TT

سوڈان میں فورسز کی جنگ خرطوم کے محلوں کی طرف منتقل ہو رہی ہے

گزشتہ روز جدہ میں شاہ فیصل نیول بیس پر سعودی شہریوں اور دیگر ممالک کے شہریوں کی آمد کا منظر (واس)
گزشتہ روز جدہ میں شاہ فیصل نیول بیس پر سعودی شہریوں اور دیگر ممالک کے شہریوں کی آمد کا منظر (واس)

کل لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح البرہان کی قیادت میں فوج اور لیفٹیننٹ جنرل محمد حمدان "حمیدتی" کی قیادت میں "کوئیک سپورٹ فورسز" کے درمیان چوتھی جنگ بندی کی خلاف ورزی کے بعد لڑائیاں خرطوم کے محلوں میں داخل ہو گئی اور وہاں سے بہت زیادہ دھوئیں کے بعد اٹھتے دکھائی دیئے۔
دریں اثنا، سعودی عرب نے اعلان کیا کہ سوڈان سے 4 بحری جہاز 158 سعودی شہریوں اور دیگر 11 ممالک کے شہریوں کو لے کر پورٹ سوڈان سے جدہ پہنچ چکے ہیں۔ جب کہ یہ انخلاء کا اقدام خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی سوڈان میں مملکت کے شہریوں کی پیروی اور ان کی دیکھ بھال کرنے کی ہدایات پر عمل درآمد کرتے ہوئے کیا گیا۔

اتوار - 3 شوال 1444 ہجری - 23 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16217]
 



امریکہ اور اسرائیل غزہ کے مستقبل پر بات چیت کر رہے ہیں

گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)
TT

امریکہ اور اسرائیل غزہ کے مستقبل پر بات چیت کر رہے ہیں

گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اعلان کیا کہ انہوں نے اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور وزیر دفاع یوو گیلانٹ سے "حماس" کے بعد غزہ کے مستقبل اور دو ریاستی حل سے متعلق امریکی مطالبے پر تبادلہ خیال کیا، "کیونکہ فلسطینیوں کو بھی مشترکہ سلامتی میں رہنے کا حق ہے۔"

آسٹن نے گزشتہ روز تل ابیب میں گیلانٹ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ انہوں نے غزہ میں فوجی آپریشن کو مزید درستگی اور کم سے لم انسانی جانی نقصان کے ساتھ مکمل کرنے پر بھی بات کی۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ جنگ کے خاتمے کے لیے اسرائیل کو کوئی مخصوص وقت نہیں بتا رہا ہے، لیکن غزہ میں شہریوں کی حفاظت کی ضرورت پر زور دیتا ہے، "کیونکہ یہ ایک اخلاقی فرض ہے،" اور مغربی کنارے میں تشدد میں اضافے کو مسترد کرتا ہے۔

دوسری جانب، آسٹن نے اس بات پر زور دیا کہ واشنگٹن خطے میں تنازعات کو پھیلتا ہوا نہیں دیکھنا چاہتا۔ انہوں نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں پر حوثی باغیوں کے حملوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ایران سے مطالبہ کیا کہ وہ خطے میں ان خطرات کو روکنے کے لیے ضروری اقدامات کرے۔ انہوں نے اس سلسلے میں خطے کے وزراء کے ساتھ آج منگل کے روز ایک ورچوئل وزارتی اجلاس کے انعقاد کا اعلان کیا۔(...)

منگل-06 جمادى الآخر 1445ہجری، 19 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16457]