ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے سینئر ایرانی عہدیداروں کو "معمولی مسائل" پر سڑکوں پر محاذ آرائی کرنے سے خبردار کرتے ہوئے بڑے مسائل کو حل کرنے اور ملک میں پیچیدہ معاملات سے بچنے کے لیے "اتحاد اور تعاون کو برقرار رکھنے" پر زور دیا۔
خامنہ ای، جنہوں نے کل تہران میں نماز عید الفطر کی امامت کی، نے حکومت، پارلیمنٹ اور عدلیہ تینوں حکام کے درمیان "تعاون، ہم آہنگی اور یکجہتی" کی ضرورت پر زور دیا اور اسے "مسائل کے حل کرنے اور ملک کو آگے بڑھانے کے لیے ایک اہم اور بنیادی حکمت عملی" قرار دیا۔ انہوں نے اس حوالے سے کہا کہ "اگر حکومت، پارلیمنٹ اور عدلیہ مکمل تعاون کریں تو معاملات کسی بھی صورت میں پیچیدہ نہیں ہوں گے۔" انہوں نے اپنی گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا: "ان تینوں حکام کے ذمہ دار جانتے ہیں کہ کس طرح تعاون کرنا ہے اور یہ آج کی جامع حکمت عملی ہے۔"
خامنہ ای نے مسائل کے حل پر توجہ مرکوز رکھنے اور عوام کی رائے اور حکام کے درمیان معمولی مسائل پر تصادم اور ان میں مشغول رہنے سے گریز کو ایک "ضروری حکمت عملی" قرار دیا۔(...)
اتوار - 3 شوال 1444 ہجری - 23 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16217]