خامنہ ای "معمولی مسائل" پر سڑکوں پر محاذ آرائی سے خبردار کر رہے ہیں

ایرانی سپریم لیڈر نے کل تہران میں ایرانی عہدیداروں اور اسلامی سفارتی مشن کے نمائندوں کے ایک گروپ سے ملاقات کی (خمینی ویب سائٹ)
ایرانی سپریم لیڈر نے کل تہران میں ایرانی عہدیداروں اور اسلامی سفارتی مشن کے نمائندوں کے ایک گروپ سے ملاقات کی (خمینی ویب سائٹ)
TT

خامنہ ای "معمولی مسائل" پر سڑکوں پر محاذ آرائی سے خبردار کر رہے ہیں

ایرانی سپریم لیڈر نے کل تہران میں ایرانی عہدیداروں اور اسلامی سفارتی مشن کے نمائندوں کے ایک گروپ سے ملاقات کی (خمینی ویب سائٹ)
ایرانی سپریم لیڈر نے کل تہران میں ایرانی عہدیداروں اور اسلامی سفارتی مشن کے نمائندوں کے ایک گروپ سے ملاقات کی (خمینی ویب سائٹ)

ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے سینئر ایرانی عہدیداروں کو "معمولی مسائل" پر سڑکوں پر محاذ آرائی کرنے سے خبردار کرتے ہوئے بڑے مسائل کو حل کرنے اور ملک میں پیچیدہ معاملات سے بچنے کے لیے "اتحاد اور تعاون کو برقرار رکھنے" پر زور دیا۔
خامنہ ای، جنہوں نے کل تہران میں نماز عید الفطر کی امامت کی، نے حکومت، پارلیمنٹ اور عدلیہ تینوں حکام کے درمیان "تعاون، ہم آہنگی اور یکجہتی" کی ضرورت پر زور دیا اور اسے "مسائل کے حل کرنے اور ملک کو آگے بڑھانے کے لیے ایک اہم اور بنیادی حکمت عملی" قرار دیا۔ انہوں نے اس حوالے سے کہا کہ "اگر حکومت، پارلیمنٹ اور عدلیہ مکمل تعاون کریں تو معاملات کسی بھی صورت میں پیچیدہ نہیں ہوں گے۔" انہوں نے اپنی گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا: "ان تینوں حکام کے ذمہ دار جانتے ہیں کہ کس طرح تعاون کرنا ہے اور یہ آج کی جامع حکمت عملی ہے۔"
خامنہ ای نے مسائل کے حل پر توجہ مرکوز رکھنے اور عوام کی رائے اور حکام کے درمیان معمولی مسائل پر تصادم اور ان میں مشغول رہنے سے گریز کو ایک "ضروری حکمت عملی" قرار دیا۔(...)

اتوار - 3 شوال 1444 ہجری - 23 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16217]
 



مہسا امینی کی برسی کے موقع پر 600 سے زائد ایرانی خواتین گرفتار

ایک ایرانی خاتون تہران میں قرچک جیل کے خواتین والے حصے کے دروازے سے گزر رہی ہے (میزان)
ایک ایرانی خاتون تہران میں قرچک جیل کے خواتین والے حصے کے دروازے سے گزر رہی ہے (میزان)
TT

مہسا امینی کی برسی کے موقع پر 600 سے زائد ایرانی خواتین گرفتار

ایک ایرانی خاتون تہران میں قرچک جیل کے خواتین والے حصے کے دروازے سے گزر رہی ہے (میزان)
ایک ایرانی خاتون تہران میں قرچک جیل کے خواتین والے حصے کے دروازے سے گزر رہی ہے (میزان)

ایرانی مظاہروں میں زیرحراست افراد کے حالات کی پیروی کرنے والی ایک کمیٹی نے بتایا ہے کہ گزشتہ ہفتے مہسا امینی کی ہلاکت کی پہلی برسی کے موقع پر تہران اور دیگر شہروں میں کم از کم 600 خواتین کو گرفتار کیا گیا ہے۔

کمیٹی نے بتایا کہ حکام نے زیادہ تر خواتین قیدیوں کو مالی ضمانت پر رہا کیا، دریں اثنا اس جانب بھی اشارہ کیا کہ درجنوں خواتین کو ایرانی پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کیا گیا ہے۔

ایران سے باہر فارسی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ حکام نے 130 خواتین قیدیوں کو تفتیشی عمل کے مکمل ہونے اور ان کی مستقبل کا فیصلہ ہونے تک انہیں قرچک جیل کے عارضی سیلوں میں منتقل کر دیا ہے۔

کمیٹی نے نشاندہی کی کہ ایرانی شہروں میں سیکورٹی سروسز کی جانب سے مظاہرین کو سڑکوں پر آنے سے روکنے کے لیے سخت حفاظتی اقدامات کے دوران 118 خواتین قیدیوں کی شناخت کی گئی۔

یاد رہے کہ 16 ستمبر 2022 کو ایرانی اخلاقی پولیس نے ناقص حجاب پہننے کے الزام میں 22 سالہ نوجوان ایرانی کرد خاتون مہسا امینی کو گرفتار کیا تھا جو دوران حراست کوما میں جانے کے 3 دن بعد انتقال کر گئی تھی۔(...)

جمعہ-07 ربیع الاول 1445ہجری، 22 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16369]