طرابلس میں نماز عید کے دوران لڑائی اور الدبیبہ نے مصراتہ میں عید منائی

الدبیبہ نے عید الفطر کا پہلا دن مصراتہ میں منایا (اتحاد حکومت)
الدبیبہ نے عید الفطر کا پہلا دن مصراتہ میں منایا (اتحاد حکومت)
TT

طرابلس میں نماز عید کے دوران لڑائی اور الدبیبہ نے مصراتہ میں عید منائی

الدبیبہ نے عید الفطر کا پہلا دن مصراتہ میں منایا (اتحاد حکومت)
الدبیبہ نے عید الفطر کا پہلا دن مصراتہ میں منایا (اتحاد حکومت)

لیبیا کے مغربی علاقے کے حکام نے عید الفطر کا پہلا دن (ہفتہ کو) منایا، اور طرابلس میں عید کی نماز کے دوران لڑائی اور جھگڑا دیکھنے میں آیا۔ لیبیا کے ذرائع ابلاغ نے دارالحکومت کے مرکز میں واقع شہداء کے اسکوائر میں "افراتفری" پھیلنے اور ملک کے مفتی صادق الغریانی کے فتوے کو مسترد کرتے ہوئے عید کی نماز مکمل نہ ہونے کے بارے میں بات کی،  جب کہ مفتی صادق کو "عید کے چاند" کے اعلان کے حوالے سے ان کے عہدے سے برطرف کر دیا گیا تھا۔
شہریوں کا عید کی تقریب کا مقام چھوڑنے کے سبب سرکاری ٹیلی ویژن کو نماز عید کی نشریات منقطع کرنا پڑی۔لیبیا کے میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ "عبوری" اتحاد حکومت کے ایک وزیر کو شہداء کے چوک سےنکال دیا دیا گیا تھا۔
الغریانی نے "شہریوں کے احتجاج" کی وجہ سے شہداء چوک میں عید کی تقریب میں شرکت نہیں کی۔ تاہم، وہ (طرابلس کے مشرق میں) تاجورا کی مراد آغا مسجد میں مبارکباد دینے والوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے ظاہر ہوئے، جب انہوں نے اپنے فتویٰ پر عمل کیا اور (جمعہ کو) عید کا چاند دیکھنے پر عدالتوں میں شہریوں کی شہادتوں کو مسترد کر دیا۔ (...)

اتوار - 3 شوال 1444 ہجری - 23 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16217]
 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]