انخلاء میں تیزی سے سوڈانیوں کے خوف مزید گہرے ہو رہے ہیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/4290786/%D8%A7%D9%86%D8%AE%D9%84%D8%A7%D8%A1-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AA%DB%8C%D8%B2%DB%8C-%D8%B3%DB%92-%D8%B3%D9%88%DA%88%D8%A7%D9%86%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D8%AE%D9%88%D9%81-%D9%85%D8%B2%DB%8C%D8%AF-%DA%AF%DB%81%D8%B1%DB%92-%DB%81%D9%88-%D8%B1%DB%81%DB%92-%DB%81%DB%8C%DA%BA
انخلاء میں تیزی سے سوڈانیوں کے خوف مزید گہرے ہو رہے ہیں
جنگ کو روکنے کے لیے وسیع سعودی رابطے... اور البشیر کے ٹھکانے کے بارے میں ابہام
بین الاقوامی تنظیموں کی گاڑیوں کا ایک گروپ اپنے ملازمین کو نکالنے کے لیے خرطوم سے پورٹ سوڈان جاتے ہوئے (اے ایف پی)
خرطوم - ریاض: "الشرق الاوسط"
TT
TT
انخلاء میں تیزی سے سوڈانیوں کے خوف مزید گہرے ہو رہے ہیں
بین الاقوامی تنظیموں کی گاڑیوں کا ایک گروپ اپنے ملازمین کو نکالنے کے لیے خرطوم سے پورٹ سوڈان جاتے ہوئے (اے ایف پی)
گزشتہ روز سوڈان سے بڑی تعداد میں سفارت کاروں اور علاقائی و بین الاقوامی ممالک کے شہریوں کا بڑے پیمانے پر انخلاء دیکھنے میں آیا جس سے سوڈانیوں کے خوف میں مزید اضافہ ہوگیا ہے اور وہ اسے 9 روز قبل فوج اور "کوئیک سپورٹ" فورسز کے درمیان شروع ہونے والی جنگ کے طویل ہونے کا اشارہ شمار کرتے ہیں۔ سعودی عرب پہلا ملک تھا کہ جس نے ہفتہ کے روز اپنے شہریوں اور 11 دیگر ممالک کے کچھ شہریوں کو بحیرہ احمر کے ذریعے جدہ شہر منتقل کیا۔ جبکہ واشنگٹن نے کل اعلان کیا کہ اس نے خرطوم میں اپنے سفارت خانے کا کام معطل کر دیا ہے اور اپنے تمام ملازمین اور ان کے اہل خانہ کو "MH-47 چنوک" ہیلی کاپٹر سمیت جنگی طیاروں کے ذریعے نکالا گیا، جنہوں نے جبوتی میں امریکی بیس سے پرواز کی۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے اس کاروائی میں تعاون پر سعودی عرب، جبوتی اور ایتھوپیا کا شکریہ ادا کیا۔
واشنگٹن اور اتحادی ممالک حوثیوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر اپنے "غیر قانونی حملے" بند کریںhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/%D8%B9%D8%A7%D9%84%D9%85%D9%89/4769006-%D9%88%D8%A7%D8%B4%D9%86%DA%AF%D9%B9%D9%86-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%AA%D8%AD%D8%A7%D8%AF%DB%8C-%D9%85%D9%85%D8%A7%D9%84%DA%A9-%D8%AD%D9%88%D8%AB%DB%8C%D9%88%DA%BA-%D9%BE%D8%B1-%D8%B2%D9%88%D8%B1-%D8%AF%DB%92-%D8%B1%DB%81%DB%92-%DB%81%DB%8C%DA%BA-%DA%A9%DB%81-%D9%88%DB%81-%D8%A8%D8%AD%DB%8C%D8%B1%DB%81-%D8%A7%D8%AD%D9%85%D8%B1-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AA%D8%AC%D8%A7%D8%B1%D8%AA%DB%8C
واشنگٹن اور اتحادی ممالک حوثیوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر اپنے "غیر قانونی حملے" بند کریں
ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
فرانسیسی پریس ایجنسی" کی رپورٹ کے مطابق، امریکہ اور 11 اتحادی ممالک نے کل بدھ کے روز حوثی باغیوں پر زور دیا کہ وہ بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر "فوری طور پر اپنے غیر قانونی حملے بند کر دیں"، ورنہ اس کے "نتائج بھگتنے" کے لیے تیار رہیں۔
بین الاقوامی اتحاد نے اپنے بیان میں کہا: "اگر حوثیوں نے زندگیوں، عالمی معیشت اور خطے کی بنیادی آبی گزرگاہوں سے سامان کی آزادانہ نقل و حرکت کو خطرے میں ڈالتے رہے تو انہیں اس کے نتائج کی ذمہ داری اٹھانی ہوگی۔"
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ "جان بوجھ کر سویلین بحری جہازوں اور نیول فورسز کے بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کا کوئی قانونی جواز نہیں ہے۔" بیان میں مزید کہا گیا کہ "عالمی تجارت کے لیے دنیا کی اہم ترین آبی گزرگاہوں پر تجارتی جہازوں سمیت دیگر بحری جہازوں پر حملے آزادانہ سمندری نقل و حرکت کے لیے براہ راست خطرہ ہیں۔"
بیان میں حوثیوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ "ان غیر قانونی حملوں کو فوری طور پر روکیں اور بحری جہازوں کے غیر قانونی زیر حراست عملے کو چھوڑ دیں۔" (...)
جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]