یاد رہے کہ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی کی جانب سے سخت الفاظ میں یہ احتجاج، امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کی جانب سے گذشتہ جمعرات کے روز تہران پر "امن کو خراب" کرنے کا الزام لگاتے ہوئے ایران کی عسکری خریداری کو روکنے کے عزم، کے جواب میں ہے۔
بدھ کے روز، ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے کمپنیوں کے ایک بین الاقوامی نیٹ ورک پر پابندیاں عائد کیں جو ایرانی ڈرون کی تیاری میں استعمال ہونے والے اسپیئر پارٹس بھیج کر امریکی پابندیوں کو روکنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ جب کہ امید ہے کہ آج برسلز میں یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے دوران یورپی یونین بھی امریکہ کے نقش قدم پر چلے گی۔
کنعانی نے کہا کہ "ایران کے عسکری پروگرام کا مقصد صرف (دفاعی اور حفاظتی) بنیادوں پر ہیں اور یہ کسی ایسے ملک کے خلاف نہیں ہے جو ایران پر حملہ کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا ہے۔" انہوں نے بلنکن کے بیانات کو "اشتعال انگیز" قرار دیا جس کا مقصد "امریکی ہتھیاروں کی مارکیٹنگ کرنا ہے۔" انہوں نے واشنگٹن پر الزام لگایا کہ وہ "ایران سے ڈرانے اور دھمکانے کے منصوبے کو مضبوط کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔" (...)
پیر - 4 شوال 1444 ہجری - 24 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16218]