اسرائیل اردنی رکن پارلیمنٹ کے ہتھیاروں کی منزل کی تحقیق کر رہا ہے

اردنی رکن پارلیمنٹ عماد العدوان (ان کے ٹویٹر اکاؤنٹ سے)
اردنی رکن پارلیمنٹ عماد العدوان (ان کے ٹویٹر اکاؤنٹ سے)
TT

اسرائیل اردنی رکن پارلیمنٹ کے ہتھیاروں کی منزل کی تحقیق کر رہا ہے

اردنی رکن پارلیمنٹ عماد العدوان (ان کے ٹویٹر اکاؤنٹ سے)
اردنی رکن پارلیمنٹ عماد العدوان (ان کے ٹویٹر اکاؤنٹ سے)
اسرائیلی جنرل سیکورٹی ایجنسی (شن بیٹ) ان ہتھیاروں کی منزل کے بارے میں تحقیق کر رہی ہے جسے اردنی رکن پارلیمنٹ عماد العدوان اپنی کار میں مغربی کنارے لے جا رہے تھے۔ جب کہ اس مسئلہ سے بڑی حد تک اس بات کا تعین ہوگا کہ اسرائیل اس مسئلے سے کیسے نمٹتا ہے، جس سے عمان کے ساتھ تناؤ میں اضافہ ہوا ہے۔
"شن بیٹ" نے اس معاملے پر میڈیا بلیک آؤٹ نافذ کر دیا ہے، جب کہ ہتھیاروں کے بارے میں اس جارحیت کی تحقیقات کل دوسرے دن بھی جاری رہی، کہ کیا ان کا تعلق تجارت سے تھا یا فلسطینی مزاحمت کی حمایت سے، اور کیا یہ پہلی بار تھا، اور اس کیس میں کون ملوث تھے۔
اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن کے مطابق انٹیلی جنس معلومات کی بناء پر اس جارحیت میں ملوث اردنی رکن پارلیمنٹ کو اتوار کے روز اردن اور مغربی کنارے کے درمیان اسرائیلی "ایلنبی" پل پر گرفتار کیا گیا۔ دریں اثناء انہوں نے اس واقعہ پر حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے تصدیق کی کہ انہوں نے اس مقدار میں ہتھیار اس وقت پکڑے جب وہ معاشی مقاصد کے لیے اسمگلنگ کی توقع کر رہے تھے۔
اس واقعے کی شائع ہونے والی ویڈیو کے ایک کلپ میں تقریباً 200 پسٹل اور 12 رائفلیں دکھائی گئی ہیں، جب کہ ویڈیو میں ضبط شدہ سونے کو نہیں دکھایا گیا۔ (...)

منگل - 5 شوال 1444 ہجری - 25 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16219]



کویتی حکومت نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کر دیا

کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
TT

کویتی حکومت نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کر دیا

کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)

کل بدھ کے روز کویت میں سیاسی بحران کے آثار نمودار ہوئے، جنہیں اس نئے امیری دور میں پہلی بار دیکھا گیا، جب امیر کویت کے خطاب کے جواب میں بحث کے دوران ایک نمائندے کی طرف سے کی جانے والی مضمر "توہین" کے خلاف حکومت احتجاج کرتے ہوئے پارلیمانی اجلاس میں شرکت سے غائب رہی۔

قومی اسمبلی کے اسپیکر احمد السعدون کی جانب سے رکن پارلیمنٹ عبدالکریم الکندری کی مداخلت کو پارلیمنٹ سے منسوخ کرنے کے مطالبے کے بعد، نمائندوں کی اکثریت نے (44 ووٹوں کے ساتھ) الکندری کی مداخلت کو منسوخ نہ کرنے کے حق میں ووٹ دیا۔ منسوخی کا مطالبہ کرنے والوں نے مداخلت کو امیر کی ذاتی توہین سے تعبیر کیا، جو آئین کی خلاف ورزی ہے۔

حکومت نے پارلیمنٹ کی کاروائی پر اعتراض کرتے ہوئے کل اجلاس کا بائیکاٹ کیا، لیکن یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ یہ بائیکاٹ آگے بھی جاری رہے گا یا صرف اسی اجلاس تک محدود تھا۔ قومی اسمبلی کے اسپیکر احمد السعدون نے حکومت کی عدم شرکت کے باعث کل کا اجلاس 5 مارچ تک ملتوی کر دیا ہے۔

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]