بائیڈن کو اپنی امیدواری کے ساتھ ساتھ چیلنجز کا سامنا

ان کے انتخاب کی وسیع تر مخالفت

صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
TT

بائیڈن کو اپنی امیدواری کے ساتھ ساتھ چیلنجز کا سامنا

صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن کا آج دوسری صدارتی مدت کے لیے اپنی امیدواری کے اعلان کی توقعات کے ساتھ ڈیموکریٹک ووٹروں کو درپیش چیلنجز میں اضافہ ہوگیا ہے، جنہوں نے 2020 کے انتخابات میں ان کی حمایت کی تھی۔
بائیڈن کے معاونین آج ایک ویڈیو جاری کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جس میں بائیڈن کے باضابطہ طور پر انتخابات میں شرکت کا اعلان کیا جائے، اور یہ وہی تاریخ جب بائیڈن نے 2019 میں اپنی امیدواری کا اعلان کیا تھا۔ بائیڈن کے ایک مشیر نے اشارہ کیا کہ امید ہے کہ بائیڈن کی دوبارہ انتخابی مہم چلانے کے لیے وائٹ ہاؤس کی ایک سینئر مشیر جولی روڈریگز کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔
ڈیموکریٹس کا موقف ہے کہ بائیڈن، جو 2024 کے انتخابات کے بعد 82 سال کے ہو جائیں گے، ریاست ہائے متحدہ امریکہ کی تاریخ کے سب سے عمر کے بڑے صدر بن جائیں گے، جب کہ ان کی معاشی و سیاسی محاذوں پر بہت سی کامیابیاں ووٹروں کو راغب کرنے کے لیے ان کی مہم کا مرکز ہوں گی۔ کیونکہ خاص طور پر 76 سالہ ٹرمپ بھی جوان نہیں ہیں۔
 لیکن "این بی سی نیوز" کے ایک سروے سے معلوم ہوا ہے کہ امریکیوں کی اکثریت بائیڈن اور ٹرمپ کے دوبارہ انتخاب لڑنے کی مخالفت کرتی ہے۔ اور 70 فیصد ووٹرز جن میں 51 فیصد ڈیموکریٹس بھی شامل ہیں وہ بائیڈن کی امیدواری کی مخالفت کرتے ہیں، جبکہ 26 فیصد ڈیموکریٹس ایسے ہیں جو دوسری مدت کے لیے ان کی امیدواری کی حمایت کرتے ہیں۔(...)

منگل - 5 شوال 1444 ہجری - 25 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16219]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]