فرنجیہ حکومتی محکموں میں "گردش " کے اصول کی حمایت کر رہے ہیں

"حزب اللہ" اپنے مخالفین کو دھمکی دے رہی ہے کہ اگر وہ اسے لبنان کی صدارت کے لیے قبول نہیں کرتے تو بڑا نقصان اٹھائیں گے

سابق وزیر سلیمان فرنجیہ (رائٹرز)
سابق وزیر سلیمان فرنجیہ (رائٹرز)
TT

فرنجیہ حکومتی محکموں میں "گردش " کے اصول کی حمایت کر رہے ہیں

سابق وزیر سلیمان فرنجیہ (رائٹرز)
سابق وزیر سلیمان فرنجیہ (رائٹرز)
"حزب اللہ" نے اپنے حمایت یافتہ صدارتی امیدوار سلیمان فرنجیہ کی نامزدگی کو اپنے مخالفین کی جانب سے مسترد کرنے کی سخت مخالفت کی اور یہ اس وقت ہے کہ جب انہوں نے فرانسیسیوں کو تحریری ضمانتیں فراہم کی ہیں جن میں سے ایک یہ ہے کہ وہ لبنان کے وزارتی محکموں میں "گردش" کے اصول کی حمایت کرتے ہیں۔ جب کہ یہ واضح نہیں ہے کہ کیا یہ عزم فرنجیہ کی حمایت کرنے والے "شیعہ جوڑی" کے لیے قابل قبول ہے، جو ماضی میں تمام وزارتوں میں سے وزارت خزانہ کے قلمدان کو سنبھالنے کے لیے ڈٹے رہتے تھے۔
ایک سیاسی ذریعہ نے تصدیق کی ہے کہ فرانس اب بھی فرنجیہ کی امیدواری کو ہائی لائٹ کرنے میں جلدی کر رہا ہے، ذریعہ نے نشاندہی کی کہ فرانسیسی صدارتی مشیر پیٹرک ڈوریل نے فرنجیہ سے حالیہ ملاقات کے دوران کہا کہ وہ ان ضمانتوں سے برئ الذمہ ہو جائیں۔ تاکہ اندرونی اور بیرونی اطراف کو یقین دلایا جا سکے کہ ان کا انتخاب سابق صدر میشال عون کے دور کا تسلسل نہیں ہوگا۔ "الشرق الاوسط" کو علم ہوا ہے کہ فرنجیہ کے ساتھ ڈوریل کی ملاقات کا اس بات پر ختم ہوئی کہ فرنجیہ تحریری ضمانتوں سے برئ الذمہ ہو جائیں، جن میں سب سے نمایاں حکومت کو استثنائی اختیارات دینے کی حمایت کرنا، کسی بھی پارٹی کو ضمانت کا تیسرا حصہ دینے سے انکار کرنا اور پارٹیوں کے درمیان محکموں کی تقسیم کے لیے گردش کے اصول کا اطلاق شامل ہے۔ (...)

منگل - 5 شوال 1444 ہجری - 25 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16219]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]