فرنجیہ حکومتی محکموں میں "گردش " کے اصول کی حمایت کر رہے ہیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/4293081/%D9%81%D8%B1%D9%86%D8%AC%DB%8C%DB%81-%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA%DB%8C-%D9%85%D8%AD%DA%A9%D9%85%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DA%AF%D8%B1%D8%AF%D8%B4-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D8%B5%D9%88%D9%84-%DA%A9%DB%8C-%D8%AD%D9%85%D8%A7%DB%8C%D8%AA-%DA%A9%D8%B1-%D8%B1%DB%81%DB%92-%DB%81%DB%8C%DA%BA
فرنجیہ حکومتی محکموں میں "گردش " کے اصول کی حمایت کر رہے ہیں
سابق وزیر سلیمان فرنجیہ (رائٹرز)
"حزب اللہ" نے اپنے حمایت یافتہ صدارتی امیدوار سلیمان فرنجیہ کی نامزدگی کو اپنے مخالفین کی جانب سے مسترد کرنے کی سخت مخالفت کی اور یہ اس وقت ہے کہ جب انہوں نے فرانسیسیوں کو تحریری ضمانتیں فراہم کی ہیں جن میں سے ایک یہ ہے کہ وہ لبنان کے وزارتی محکموں میں "گردش" کے اصول کی حمایت کرتے ہیں۔ جب کہ یہ واضح نہیں ہے کہ کیا یہ عزم فرنجیہ کی حمایت کرنے والے "شیعہ جوڑی" کے لیے قابل قبول ہے، جو ماضی میں تمام وزارتوں میں سے وزارت خزانہ کے قلمدان کو سنبھالنے کے لیے ڈٹے رہتے تھے۔ ایک سیاسی ذریعہ نے تصدیق کی ہے کہ فرانس اب بھی فرنجیہ کی امیدواری کو ہائی لائٹ کرنے میں جلدی کر رہا ہے، ذریعہ نے نشاندہی کی کہ فرانسیسی صدارتی مشیر پیٹرک ڈوریل نے فرنجیہ سے حالیہ ملاقات کے دوران کہا کہ وہ ان ضمانتوں سے برئ الذمہ ہو جائیں۔ تاکہ اندرونی اور بیرونی اطراف کو یقین دلایا جا سکے کہ ان کا انتخاب سابق صدر میشال عون کے دور کا تسلسل نہیں ہوگا۔ "الشرق الاوسط" کو علم ہوا ہے کہ فرنجیہ کے ساتھ ڈوریل کی ملاقات کا اس بات پر ختم ہوئی کہ فرنجیہ تحریری ضمانتوں سے برئ الذمہ ہو جائیں، جن میں سب سے نمایاں حکومت کو استثنائی اختیارات دینے کی حمایت کرنا، کسی بھی پارٹی کو ضمانت کا تیسرا حصہ دینے سے انکار کرنا اور پارٹیوں کے درمیان محکموں کی تقسیم کے لیے گردش کے اصول کا اطلاق شامل ہے۔ (...)
عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%D8%AF%D9%86%DB%8C%D8%A7/4857806-%D8%B9%D8%B1%D8%A7%D9%82-%D9%85%DB%8C%DA%BA-2025-%DA%A9%DB%8C-%D9%BE%D8%A7%D8%B1%D9%84%DB%8C%D9%85%D9%86%D9%B9-%DA%A9%DB%92-%D9%86%D9%82%D8%B4%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D9%84%D8%B3%D9%88%D8%AF%D8%A7%D9%86%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D9%84%DB%8C%DB%92-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D8%A7%DB%81%D9%85-%D8%AD%D8%B5%DB%81
عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔
ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔
دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)