روس سوڈان میں "واگنر" کی مداخلت کی "اجازت" دے رہا ہے

اقوام متحدہ کی متازع فریقین کے درمیان افریقی ثالثی کے لیے حمایت کا اعلان... اور جنگ بندی کی خلاف ورزی پر باہمی الزامات

لڑائی کے باعث دھواں خرطوم کے محلوں کے گھروں پر اٹھ رہا ہے (رائٹرز)
لڑائی کے باعث دھواں خرطوم کے محلوں کے گھروں پر اٹھ رہا ہے (رائٹرز)
TT

روس سوڈان میں "واگنر" کی مداخلت کی "اجازت" دے رہا ہے

لڑائی کے باعث دھواں خرطوم کے محلوں کے گھروں پر اٹھ رہا ہے (رائٹرز)
لڑائی کے باعث دھواں خرطوم کے محلوں کے گھروں پر اٹھ رہا ہے (رائٹرز)

کل روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے اعلان کیا کہ ان کا ملک سوڈان میں جاری حالیہ تنازعہ میں روسی نیم فوجی گروپ "واگنر" کو مداخلت کی "اجازت" دیتا ہے، جب کہ یہ ایک ایسا اقدام ہے جو سوڈان میں پہلے سے بھڑکتی ہوئی آگ میں مزید تیل کا کام سکتا ہے۔
لاوروف نے نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ سوڈان کو "واگنر" گروپ کی سیکیورٹی خدمات سے استفادہ کرنے کا "حق" ہے، جب کہ مغرب اس پر الزام لگاتا ہے کہ یہ دنیا بھر سے کرائے کے فوجیوں کو بھرتی کرتا ہے۔
جب روسی وزیر سے پوچھا گیا کہ کیا "واگنر" سوڈان میں کام کرتی رہی ہے، تو انہوں نے جواب دیا کہ "سوڈان میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ ایک المیہ ہے،" انہوں نے مزید کہا، "اس ملک کو "واگنر" کی خدمات سے مستفید ہونے کا حق ہے۔"
تاہم لاوروف نے یہ وضاحت نہیں کی کہ آیا اس گروپ کے عناصر سوڈانی سرزمین پر موجود ہیں جو لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح البرہان کی قیادت میں فوج اور محمد حمدان "حمیدتی" کی قیادت میں "کوئیک سپورٹ فورسز" کے ساتھ جنگ میں مدد کر رہے ہیں۔
خیال رہے کہ امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے سوڈان کی جنگ میں "واگنر" کے ملوث ہونے کی اطلاعات پر "شدید تشویش" کا اظہار کیا تھا۔(...)

بدھ - 6 شوال 1444 ہجری - 26 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16220]



امریکہ بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کر رہا ہے

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
TT

امریکہ بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کر رہا ہے

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)

کل پیر کے روز، امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں کی طرف سے شروع کیے گئے میزائل اور ڈرون حملوں کے بعد بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا۔

آسٹن، جو کہ مشرق وسطیٰ میں امریکی بحری بیڑے کی میزبانی کرنے والے بحرین کے دورے پر ہیں، نے کہا کہ اس آپریشن میں شرکت کرنے والے ممالک میں برطانیہ، بحرین، کینیڈا، فرانس، اٹلی، ہالینڈ، ناروے، سیشلز اور اسپین شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ جنوبی بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں مشترکہ گشت کریں گے۔

آسٹن نے ایک بیان میں کہا، "یہ ایک بین الاقوامی چیلنج ہے جس کے لیے اجتماعی کارروائی کی ضرورت ہے... آج میں اسی لیے خوشحالی گارڈین آپریشن(Operation Prosperity Guardian) کے آغاز کا اعلان کر رہا ہوں، جو کہ ایک اہم کثیر القومی سیکیورٹی اقدام ہے۔"

خیال رہے کہ حوثی باغیوں نے بحیرہ احمر میں آئل ٹینکرز، کارگو بحری جہازوں اور دیگر پر اپنے حملوں میں اضافہ کیا ہے، کیونکہ ان کا خیال ہے کہ وہ اس طرح اسرائیل پر دباؤ ڈال رہے ہیں جو غزہ کی پٹی میں تحریک "حماس" کے ساتھ جنگ کر رہا ہے۔

دوسری جانب، امریکی سینٹرل کمانڈ نے آج منگل کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ حوثیوں نے کل پیر کے روز جنوبی بحیرہ احمر میں دو تجارتی بحری جہازوں پر دو حملے کیے۔

منگل-06 جمادى الآخر 1445ہجری، 19 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16457]