ماسکو "عالمی جنگ" سے خبردار کر رہا ہے

اسے یوکرین کے جوابی حملے کی توقع ہے... اور اناج کے معاہدے کو نقصان پہنچانے کا اشارہ

روسی سلامتی کونسل کے نائب سربراہ دمتری میدویدیف ماسکو کے قریب ہتھیار سازی کے ادارے کے دورے کے دوران  (اے پی)
روسی سلامتی کونسل کے نائب سربراہ دمتری میدویدیف ماسکو کے قریب ہتھیار سازی کے ادارے کے دورے کے دوران  (اے پی)
TT

ماسکو "عالمی جنگ" سے خبردار کر رہا ہے

روسی سلامتی کونسل کے نائب سربراہ دمتری میدویدیف ماسکو کے قریب ہتھیار سازی کے ادارے کے دورے کے دوران  (اے پی)
روسی سلامتی کونسل کے نائب سربراہ دمتری میدویدیف ماسکو کے قریب ہتھیار سازی کے ادارے کے دورے کے دوران  (اے پی)

ماسکو نے روسی یوکرین جنگ کے پس منظر میں ممکنہ پیش رفت پر اپنے انتباہی لیجے میں ٹھوس اضافہ کیا، جب روس کی قومی سلامتی کمیٹی کے نائب سربراہ دمتری میدویدیف نے دنیا کو ایک نئی عالمی جنگ کی طرف بڑھتے ہوئے خطرات سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اس کے وقوع پذیر ہونے کا احتمال "موجود ہے، اگرچہ یہ ناگزیر نہیں ہے۔" میدویدیف نے زور دے کر کہا کہ دنیا شاید ایک نئی عالمی جنگ کے دہانے پر کھڑی ہے۔ تاہم، انہوں نے مزید کہا: "کیا یہ پیشرفت ناگزیر ہے؟ نہیں، ایسا نہیں ہے،" انہوں نے مزید کہا کہ "جوہری جنگ کا امکان ہر روز بڑھتا جا رہا ہے۔"
دریں اثنا، یوکرینی سرکاری خبر رساں ایجنسی "نووستی" نے آئندہ ہفتوں کے دوران روسی افواج پر حملہ کرنے کے لیے کیف کی تیاری کے بارے میں ایک رپورٹ شائع کی اور مغربی ذرائع سے نقل کیا کہ "یوکرین اگلے ماہ کے اوائل میں روسی افواج کے خلاف جوابی حملہ کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔" پینٹاگون کی لیک ہونے والی دستاویزات کے مطابق، جو کیف کی ٹائم لائن کے بارے میں اندازہ فراہم کرتی ہیں، کہ "12 یوکرائنی جنگی بریگیڈ اپریل کے آخر تک تیار ہو جائیں گے، جن میں سے ہر ایک میں تقریباً 4 ہزار فوجی شامل ہیں۔" (...)

بدھ - 6 شوال 1444 ہجری - 26 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16220]
 



حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
TT

حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 

سلامتی کونسل نے بحیرہ احمر میں حوثی گروپوں کے حملوں کے خلاف کل ہونے والی ووٹنگ ملتوی کر دی ہے، جیسا کہ نیویارک میں باخبر ذرائع نے کہا: روس ایسی ترامیم لانا چاہتا تھا جن پر نظرثانی کی ضرورت تھی، چنانچہ توقع ہے کہ آج جمعرات کے روز ووٹنگ دوبارہ ایجنڈے پر واپس آجائے گی۔

قرارداد کا مسودہ امریکہ نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں، بین الاقوامی نیویگیشن اور خطے میں اہم آبی گزرگاہوں کے خلاف ایرانی حمایت یافتہ حوثی گروپ کے حملوں کی "ممکنہ سخت ترین الفاظ میں مذمت" کے لیے تیار کیا تھا تاکہ یہ "باور کرایا" جائے کہ دنیا کے ممالک کو اپنے جہازوں کے دفاع کا حق حاصل ہے اور بین الاقوامی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے، جیسا کہ قرارداد 2140، 2216 اور 2624 کے مطابق حوثی گروپ کو ہتھیار، گولہ بارود اور دیگر فوجی ساز و سامان کی منتقلی ممنوع ہیں۔

قرارداد کا مسودہ تیار کرنے والا ملک (امریکہ) پہلے سے اس بات کی تصدیق نہیں کر سکا کہ آیا پانچ مستقل ارکان، امریکہ، برطانیہ، فرانس، چین اور روس، میں سے کوئی بھی ویٹو پاور کا استعمال کیے بغیر اس قرارداد کو جاری کرنے کی اجازت دیں گے، کیونکہ کسی بھی قرارداد کی منظوری کے لیے سلامتی کونسل کے کل 15 اراکین میں سے 9 ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے۔  (...)

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]