کابینہ میں تبدیلی پر کسی کی خوشامد نہیں کروں گا: السودانی کا عراقی رہنماؤں کو چیلنج

عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی حال ہی میں کربلا میں ایک منصوبے کا افتتاح کرتے ہوئے (اے ایف پی)
عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی حال ہی میں کربلا میں ایک منصوبے کا افتتاح کرتے ہوئے (اے ایف پی)
TT

کابینہ میں تبدیلی پر کسی کی خوشامد نہیں کروں گا: السودانی کا عراقی رہنماؤں کو چیلنج

عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی حال ہی میں کربلا میں ایک منصوبے کا افتتاح کرتے ہوئے (اے ایف پی)
عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی حال ہی میں کربلا میں ایک منصوبے کا افتتاح کرتے ہوئے (اے ایف پی)
گزشتہ روز ایک اہم بیان کے دوران عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی نے کابینہ میں ردوبدل کرنے کے حوالے سے اپنے عزم کی تصدیق کرتے ہوئے ان سیاسی قوتوں کے رہنماؤں کو چیلنج کیا جنہوں نے تقریباً 6 ماہ قبل ان کی حکومت بنانے میں ان کی حمایت کی تھی، انہوں نے کہا کہ وہ ان میں سے کسی کی بھی "خوشامد" نہیں کریں گے۔
"الاولی" سیٹلائٹ چینل کے ساتھ کل نشر کیے گئے ایک ٹیلی ویژن انٹرویو کے دوران، جب ان سے وزراء اور گورنرز کی چھ ماہ کی مخصوص مدت کے اختتام پر تجزیہ کرنے کے بعد ان میں ردوبدل کے بارے میں سوال کیا گیا تو السودانی نے کہا کہ "میں کابینہ میں ردوبدل کے حوالے سے کسی رہنما یا پارٹی کی خوشامد نہیں کروں گا اور جو انکار کرنا چاہے وہ انکار کر دے۔"
السودانی نے اپنی حکومت کی تشکیل کے بعد اپنی حکومت میں درمیانے اور سینئر اہلکاروں (جنرل منیجرز، گورنرز، اور وزراء) کو جانچ پڑتال کے لیے مدت معین کرنے کا اعلان کیا تھا۔ تاہم، سیاسی بلاکس نے اسے نظر انداز کر دیا، اگرچہ السودانی کو کئی بار اس بات کو دہرانا پڑا۔(...)

بدھ - 6 شوال 1444 ہجری - 26 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16220]



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]