ہم ایٹمی کشیدگی نہیں چاہتے لیکن ہمارے صبر کا امتحان نہ لیں: روس کا مغرب کے نام پیغام

"نیٹو" کا کیف کو 230 ٹینک اور 1550 بکتر بند گاڑیاں فراہم کرنے کا اعلان

باخموت اب بھی وہ عظیم انعام ہے جسے حاصل کرنے کی روسی افواج ابھی بھی کوشش کر رہی ہیں (اے پی)
باخموت اب بھی وہ عظیم انعام ہے جسے حاصل کرنے کی روسی افواج ابھی بھی کوشش کر رہی ہیں (اے پی)
TT

ہم ایٹمی کشیدگی نہیں چاہتے لیکن ہمارے صبر کا امتحان نہ لیں: روس کا مغرب کے نام پیغام

باخموت اب بھی وہ عظیم انعام ہے جسے حاصل کرنے کی روسی افواج ابھی بھی کوشش کر رہی ہیں (اے پی)
باخموت اب بھی وہ عظیم انعام ہے جسے حاصل کرنے کی روسی افواج ابھی بھی کوشش کر رہی ہیں (اے پی)

روس نے یوکرین کو مغرب کی طرف سے ہتھیاروں کی فراہمی اور اس کی سرحدوں کے قریب شمالی اٹلانٹک پیکٹ (نیٹو) کی توسیع پر سخت تنقید کی، جو کہ یوکرین کی جانب سے موسم بہار کے متوقع حملے کی تیاری کے ضمن میں خاص طور پر نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینز سٹولٹن برگ کا کل جمعرات کے روز، نیٹو کی طرف سے فراہم کی جانے والی فوجی امداد کے حجم کے بارے میں اعلان کے بعد ہے۔
کل روسی وزارت خارجہ کی خاتون ترجمان ماریا زاخارووا نے کہا کہ ان کا ملک یوکرین کے سبب مغرب کے ساتھ اپنے بحران کی روشنی میں جوہری کشیدگی کی راہ پر چلنے کا ارادہ نہیں رکھتا، تاہم انہوں نے دوسروں کو مشورہ دیا کہ وہ ماسکو کے صبر کا امتحان نہ لیں۔ انہوں نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ، "ہم بدترین صورت حال کے سبب واقعات کو بڑھنے سے روکنے کی پوری کوشش کریں گے، لیکن اپنے اہم مفادات کی خلاف ورزی کی قیمت پر نہیں۔" انہوں نے مزید کہا: "میں یہ تجویز نہیں کرتی کہ کوئی ہمارے عزم پر سوال اٹھائے اور اسے امتحان میں ڈالے۔" زاخارووا نے مزید کہا کہ، "ریاست ہائے متحدہ امریکہ جان بوجھ کر ہمارے بنیادی مفادات پر جارحیت کر رہا ہے اور جان بوجھ کر خطرات پیدا کر رہا ہے اور روس کے ساتھ تصادم کے مواقع بڑھا رہا ہے۔" (...)

جمعہ - 8 شوال 1444 ہجری - 28 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16222]
 



حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
TT

حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 

سلامتی کونسل نے بحیرہ احمر میں حوثی گروپوں کے حملوں کے خلاف کل ہونے والی ووٹنگ ملتوی کر دی ہے، جیسا کہ نیویارک میں باخبر ذرائع نے کہا: روس ایسی ترامیم لانا چاہتا تھا جن پر نظرثانی کی ضرورت تھی، چنانچہ توقع ہے کہ آج جمعرات کے روز ووٹنگ دوبارہ ایجنڈے پر واپس آجائے گی۔

قرارداد کا مسودہ امریکہ نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں، بین الاقوامی نیویگیشن اور خطے میں اہم آبی گزرگاہوں کے خلاف ایرانی حمایت یافتہ حوثی گروپ کے حملوں کی "ممکنہ سخت ترین الفاظ میں مذمت" کے لیے تیار کیا تھا تاکہ یہ "باور کرایا" جائے کہ دنیا کے ممالک کو اپنے جہازوں کے دفاع کا حق حاصل ہے اور بین الاقوامی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے، جیسا کہ قرارداد 2140، 2216 اور 2624 کے مطابق حوثی گروپ کو ہتھیار، گولہ بارود اور دیگر فوجی ساز و سامان کی منتقلی ممنوع ہیں۔

قرارداد کا مسودہ تیار کرنے والا ملک (امریکہ) پہلے سے اس بات کی تصدیق نہیں کر سکا کہ آیا پانچ مستقل ارکان، امریکہ، برطانیہ، فرانس، چین اور روس، میں سے کوئی بھی ویٹو پاور کا استعمال کیے بغیر اس قرارداد کو جاری کرنے کی اجازت دیں گے، کیونکہ کسی بھی قرارداد کی منظوری کے لیے سلامتی کونسل کے کل 15 اراکین میں سے 9 ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے۔  (...)

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]