اردگان نے صحت کی خرابی کے بعد اپنی سرگرمیاں دوبارہ شروع کر دیں

انہوں نے پیوٹن کے ساتھ ویڈیو لنک کے ذریعے ترکی کے پہلے ایٹمی پاور پلانٹ کا افتتاح کیا

اردگان کل "اککویو" اسٹیشن کے افتتاح میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
اردگان کل "اککویو" اسٹیشن کے افتتاح میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

اردگان نے صحت کی خرابی کے بعد اپنی سرگرمیاں دوبارہ شروع کر دیں

اردگان کل "اککویو" اسٹیشن کے افتتاح میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
اردگان کل "اککویو" اسٹیشن کے افتتاح میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
ترک صدر رجب طیب اردگان نے معدے اور آنتوں میں انفیکشن کے سبب دو دن کی خرابی صحت کے بعد بتدریج اپنی سرگرمیاں دوبارہ شروع کر دیں ہیں، جب کہ خرابی صحت کے سبب ڈاکٹروں کی جانب سے انہیں آرام کرنے کا مشورہ دیئے جانے پر انہوں نے اپنی صدارتی اور پارلیمانی انتخابی مہم کے عروج پر منگل کے روز دو مقامی چینلز کی براہ راست نشریات میں اپنی شرکت کو اور ترکی کی متعدد ریاستوں میں انتخابی جلسوں کو منسوخ کرنا پڑا۔
کل جمعرات کے روز اردگان ایک بار پھر اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پوٹن کے ساتھ ایک "ویڈیو کانفرنس" میں "اککویو"نیوکلیئر پاور پلانٹ کے 4 میں سے پہلے ری ایکٹر کی فراہمی کے موقع پر منعقدہ تقریب میں نظر آئے۔ جب کہ یہ ایٹمی پاور پلانٹ جوہری ایندھن کے ساتھ جنوبی ترکی کے شہر مرسین میں روسی کمپنی "روسآٹم" کے ذریعہ قائم کیا گیا ہے۔ (...)

جمعہ - 8 شوال 1444 ہجری - 28 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16222]



واشنگٹن اور اتحادی ممالک حوثیوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر اپنے "غیر قانونی حملے" بند کریں

ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
TT

واشنگٹن اور اتحادی ممالک حوثیوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر اپنے "غیر قانونی حملے" بند کریں

ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)

فرانسیسی پریس ایجنسی" کی رپورٹ کے مطابق، امریکہ اور 11 اتحادی ممالک نے کل بدھ کے روز حوثی باغیوں پر زور دیا کہ وہ بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر "فوری طور پر اپنے غیر قانونی حملے بند کر دیں"، ورنہ اس کے "نتائج بھگتنے" کے لیے تیار رہیں۔

بین الاقوامی اتحاد نے اپنے بیان میں کہا: "اگر حوثیوں نے زندگیوں، عالمی معیشت اور خطے کی بنیادی آبی گزرگاہوں سے سامان کی آزادانہ نقل و حرکت کو خطرے میں ڈالتے رہے تو انہیں اس کے نتائج کی ذمہ داری اٹھانی ہوگی۔"

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ "جان بوجھ کر سویلین بحری جہازوں اور نیول فورسز کے بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کا کوئی قانونی جواز نہیں ہے۔" بیان میں مزید کہا گیا کہ "عالمی تجارت کے لیے دنیا کی اہم ترین آبی گزرگاہوں پر تجارتی جہازوں سمیت دیگر بحری جہازوں پر حملے آزادانہ سمندری نقل و حرکت کے لیے براہ راست خطرہ ہیں۔"

بیان میں حوثیوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ "ان غیر قانونی حملوں کو فوری طور پر روکیں اور بحری جہازوں کے غیر قانونی زیر حراست عملے کو چھوڑ دیں۔" (...)

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]