ایران نے 750,000 کویتی کروڈ سے لدے ایک آئل ٹینکر کو اس وقت پکڑ لیا جب وہ آبنائے ہرمز سے خلیج عمان کی طرف جاتے ہوئے بین الاقوامی پانیوں میں سفر کر رہا تھا۔
ایرانی فوج نے کہا کہ اس نے ٹینکر کو خلیج عمان میں اس وقت روکا جب وہ ایرانی بحری جہاز سے تصادم کے بعد "فرار" ہو رہا تھا۔ انہوں نے جائے حادثے کی وضاحت کیے بغیر ایرانی جہاز کے عملے کے دو افراد کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کی طرف اشارہ کیا۔ اور بیان میں روکے گئے ٹینکر کی منرل نہیں بتائی گئی۔
دوسری جانب، بحرین میں مقیم امریکی بحریہ کے پانچویں بحری بیڑے نے ایک بیان میں کہا کہ "پاسداران انقلاب" کی فورسز نے "ایڈوانٹیج سویٹ" نامی ٹینکر کو قبضے میں لیا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ایرانی حکومت کو ٹینکر کو "فوری طور پر چھوڑنا" چاہیے، اور کہا کہ "ایران کی جانب سے بحری جہازوں کو مسلسل ہراساں کرنا اور علاقائی پانیوں میں نیویگیشن کے حقوق میں مداخلت، سمندری سلامتی اور عالمی معیشت کے لیے خطرے کا باعث ہے۔" امریکی بحریہ نے بیان جاری رکھتے ہوئے کہا کہ قبضہ میں لیا گیا یہ بحری جہاز بہت بڑا آئل ٹینکر ہے جو 2012 میں بنایا گیا تھا، جس نے حراستی عمل کے دوران جہاز کے مالک یا اس کی منزل کی شناخت بتائے بغیر مدد کے لیے کال کی تھی۔(...)
جمعہ - 8 شوال 1444 ہجری - 28 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16222]