یمن کے مستقبل کے لیے ایک وژن کی تیاری کی خاطر ہم "صدارتی کونسل" کی حمایت کرتے ہیں:لینڈرکنگ

انہوں نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ بحران "حقیقی پیش رفت" کا مشاہدہ کر رہا ہے

ٹم لینڈرکنگ (رائٹرز)
ٹم لینڈرکنگ (رائٹرز)
TT

یمن کے مستقبل کے لیے ایک وژن کی تیاری کی خاطر ہم "صدارتی کونسل" کی حمایت کرتے ہیں:لینڈرکنگ

ٹم لینڈرکنگ (رائٹرز)
ٹم لینڈرکنگ (رائٹرز)

یمن کے لیے امریکی ایلچی ٹِم لینڈرکنگ نے کہا ہے کہ ان کا ملک یمنی صدارتی قیادت کونسل کی جانب سے یمن کے مستقبل کے لیے ایک وژن طے کرنے اور سیاسی عمل کی تیاری کی خاطر ہم آہنگی کے لیے کی جانے والی کسی بھی کاوش کی حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ "جنوب کے مسئلے کی طرح صرف یمنی ہی اپنے ملک کے مستقبل کا فیصلہ کر سکتے ہیں۔"
امریکی ایلچی نے "الشرق الاوسط" کے ساتھ ایک انٹرویو میں تصدیق کی کہ یمن کا بحران "امن کے حصول کی کوششوں میں حقیقی پیش رفت" کا مشاہدہ کر رہا ہے۔ انہوں نے اشارہ کیا کہ امریکی صدر بائیڈن یمنی تنازع کو جلد از جلد اور مستقل بنیادوں پر حل کرنے کے لیے ایک مضبوط اور مربوط سفارتی مہم کی قیادت کر رہے ہیں۔
لینڈرکنگ نے یمنی فائل میں حالیہ ہفتوں کے دوران ہونے والی مثبت پیش رفت کو "موقعوں سے بھرا ہوا ایک نیا لمحہ" قرار دیتے ہوئے وضاحت کی کہ طویل مدتی صورتحال میں مسلسل بہتری کو یقینی بنانے کے لیے کام جاری ہے اور مسلسل بات چیت کے ذریعے امن کے لیے بہترین موقع فراہم ہوتے ہیں جو ہم نے برسوں میں دیکھا ہے۔
امریکی سفارت کار کے مطابق، ایک جامع یمنی - یمنی سیاسی عمل ہی وسائل کی تقسیم کے قضیہ، بنیادی مسائل اور تنازعہ کو مستقل طور پر حل کر سکتا ہے، اگرچہ یہ راہ مشکل ہے۔ (...)

جمعہ - 8 شوال 1444 ہجری - 28 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16222]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]