یمن کے مستقبل کے لیے ایک وژن کی تیاری کی خاطر ہم "صدارتی کونسل" کی حمایت کرتے ہیں:لینڈرکنگ

انہوں نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ بحران "حقیقی پیش رفت" کا مشاہدہ کر رہا ہے

ٹم لینڈرکنگ (رائٹرز)
ٹم لینڈرکنگ (رائٹرز)
TT

یمن کے مستقبل کے لیے ایک وژن کی تیاری کی خاطر ہم "صدارتی کونسل" کی حمایت کرتے ہیں:لینڈرکنگ

ٹم لینڈرکنگ (رائٹرز)
ٹم لینڈرکنگ (رائٹرز)

یمن کے لیے امریکی ایلچی ٹِم لینڈرکنگ نے کہا ہے کہ ان کا ملک یمنی صدارتی قیادت کونسل کی جانب سے یمن کے مستقبل کے لیے ایک وژن طے کرنے اور سیاسی عمل کی تیاری کی خاطر ہم آہنگی کے لیے کی جانے والی کسی بھی کاوش کی حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ "جنوب کے مسئلے کی طرح صرف یمنی ہی اپنے ملک کے مستقبل کا فیصلہ کر سکتے ہیں۔"
امریکی ایلچی نے "الشرق الاوسط" کے ساتھ ایک انٹرویو میں تصدیق کی کہ یمن کا بحران "امن کے حصول کی کوششوں میں حقیقی پیش رفت" کا مشاہدہ کر رہا ہے۔ انہوں نے اشارہ کیا کہ امریکی صدر بائیڈن یمنی تنازع کو جلد از جلد اور مستقل بنیادوں پر حل کرنے کے لیے ایک مضبوط اور مربوط سفارتی مہم کی قیادت کر رہے ہیں۔
لینڈرکنگ نے یمنی فائل میں حالیہ ہفتوں کے دوران ہونے والی مثبت پیش رفت کو "موقعوں سے بھرا ہوا ایک نیا لمحہ" قرار دیتے ہوئے وضاحت کی کہ طویل مدتی صورتحال میں مسلسل بہتری کو یقینی بنانے کے لیے کام جاری ہے اور مسلسل بات چیت کے ذریعے امن کے لیے بہترین موقع فراہم ہوتے ہیں جو ہم نے برسوں میں دیکھا ہے۔
امریکی سفارت کار کے مطابق، ایک جامع یمنی - یمنی سیاسی عمل ہی وسائل کی تقسیم کے قضیہ، بنیادی مسائل اور تنازعہ کو مستقل طور پر حل کر سکتا ہے، اگرچہ یہ راہ مشکل ہے۔ (...)

جمعہ - 8 شوال 1444 ہجری - 28 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16222]
 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]