لیبیا میں الزاویہ نے مسلح اور کرائے کی ملیشیا کے "حملے" کے خلاف بغاوت کر دی

الزاویہ شہر میں پہنچنے پر "52 انفنٹری بریگیڈ" کی افواج کی پسپائی کو ظاہر کرنے والی ایک تصویر (فوجی علاقہ)
الزاویہ شہر میں پہنچنے پر "52 انفنٹری بریگیڈ" کی افواج کی پسپائی کو ظاہر کرنے والی ایک تصویر (فوجی علاقہ)
TT

لیبیا میں الزاویہ نے مسلح اور کرائے کی ملیشیا کے "حملے" کے خلاف بغاوت کر دی

الزاویہ شہر میں پہنچنے پر "52 انفنٹری بریگیڈ" کی افواج کی پسپائی کو ظاہر کرنے والی ایک تصویر (فوجی علاقہ)
الزاویہ شہر میں پہنچنے پر "52 انفنٹری بریگیڈ" کی افواج کی پسپائی کو ظاہر کرنے والی ایک تصویر (فوجی علاقہ)

لیبیا کے مغرب میں واقع شہر زاویہ کے لوگوں نے اپنے شہر پر مسلح ملیشیاؤں کی "دراندازی" کے خلاف مسلسل دوسرے روز بھی احتجاج جاری رکھا اور مطالبہ کیا کہ "اسے گذشتہ عرصے کے دوران جرائم میں ملوث تمام افراد سے پاک کیا جائے۔" جو کہ عبدالحمید الدبیبہ کی سربراہی میں قومی "اتحاد" حکومت کی جانب سے شہر کو ترک کرنے کے الزامات کے درمیان ہے۔
الزاویہ شہر میں ہر قسم کے جرائم، تشدد اور بدسلوکی کو رد کرتے ہوئے بدھ کی شام سے بڑے پیمانے پر پرامن مظاہرے دیکھنے میں آئے جو جمعہ کی صبح تک جاری رہے، جیسا کہ مسلح ملیشیاؤں کے ساتھ کام کرنے والے "افریقی کرائے کے فوجیوں" کے ہاتھوں شہر کے لوگ متاثر ہو رہے ہیں۔
جب کہ کچھ مشتعل نوجوانوں نے سیکورٹی ڈائریکٹوریٹ، میونسپل کونسل اور الزاویہ ریفائنری کو بند کر دیا، اور شہر، اس کی عوام اور اس کے اداروں کو محفوظ بنائے جانے تک جامع سول نافرمانی کی کال دی۔(...)

ہفتہ - 9 شوال 1444 ہجری - 29 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16223]
 



حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
TT

حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 

سلامتی کونسل نے بحیرہ احمر میں حوثی گروپوں کے حملوں کے خلاف کل ہونے والی ووٹنگ ملتوی کر دی ہے، جیسا کہ نیویارک میں باخبر ذرائع نے کہا: روس ایسی ترامیم لانا چاہتا تھا جن پر نظرثانی کی ضرورت تھی، چنانچہ توقع ہے کہ آج جمعرات کے روز ووٹنگ دوبارہ ایجنڈے پر واپس آجائے گی۔

قرارداد کا مسودہ امریکہ نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں، بین الاقوامی نیویگیشن اور خطے میں اہم آبی گزرگاہوں کے خلاف ایرانی حمایت یافتہ حوثی گروپ کے حملوں کی "ممکنہ سخت ترین الفاظ میں مذمت" کے لیے تیار کیا تھا تاکہ یہ "باور کرایا" جائے کہ دنیا کے ممالک کو اپنے جہازوں کے دفاع کا حق حاصل ہے اور بین الاقوامی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے، جیسا کہ قرارداد 2140، 2216 اور 2624 کے مطابق حوثی گروپ کو ہتھیار، گولہ بارود اور دیگر فوجی ساز و سامان کی منتقلی ممنوع ہیں۔

قرارداد کا مسودہ تیار کرنے والا ملک (امریکہ) پہلے سے اس بات کی تصدیق نہیں کر سکا کہ آیا پانچ مستقل ارکان، امریکہ، برطانیہ، فرانس، چین اور روس، میں سے کوئی بھی ویٹو پاور کا استعمال کیے بغیر اس قرارداد کو جاری کرنے کی اجازت دیں گے، کیونکہ کسی بھی قرارداد کی منظوری کے لیے سلامتی کونسل کے کل 15 اراکین میں سے 9 ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے۔  (...)

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]