لیبیا میں الزاویہ نے مسلح اور کرائے کی ملیشیا کے "حملے" کے خلاف بغاوت کر دی

الزاویہ شہر میں پہنچنے پر "52 انفنٹری بریگیڈ" کی افواج کی پسپائی کو ظاہر کرنے والی ایک تصویر (فوجی علاقہ)
الزاویہ شہر میں پہنچنے پر "52 انفنٹری بریگیڈ" کی افواج کی پسپائی کو ظاہر کرنے والی ایک تصویر (فوجی علاقہ)
TT

لیبیا میں الزاویہ نے مسلح اور کرائے کی ملیشیا کے "حملے" کے خلاف بغاوت کر دی

الزاویہ شہر میں پہنچنے پر "52 انفنٹری بریگیڈ" کی افواج کی پسپائی کو ظاہر کرنے والی ایک تصویر (فوجی علاقہ)
الزاویہ شہر میں پہنچنے پر "52 انفنٹری بریگیڈ" کی افواج کی پسپائی کو ظاہر کرنے والی ایک تصویر (فوجی علاقہ)

لیبیا کے مغرب میں واقع شہر زاویہ کے لوگوں نے اپنے شہر پر مسلح ملیشیاؤں کی "دراندازی" کے خلاف مسلسل دوسرے روز بھی احتجاج جاری رکھا اور مطالبہ کیا کہ "اسے گذشتہ عرصے کے دوران جرائم میں ملوث تمام افراد سے پاک کیا جائے۔" جو کہ عبدالحمید الدبیبہ کی سربراہی میں قومی "اتحاد" حکومت کی جانب سے شہر کو ترک کرنے کے الزامات کے درمیان ہے۔
الزاویہ شہر میں ہر قسم کے جرائم، تشدد اور بدسلوکی کو رد کرتے ہوئے بدھ کی شام سے بڑے پیمانے پر پرامن مظاہرے دیکھنے میں آئے جو جمعہ کی صبح تک جاری رہے، جیسا کہ مسلح ملیشیاؤں کے ساتھ کام کرنے والے "افریقی کرائے کے فوجیوں" کے ہاتھوں شہر کے لوگ متاثر ہو رہے ہیں۔
جب کہ کچھ مشتعل نوجوانوں نے سیکورٹی ڈائریکٹوریٹ، میونسپل کونسل اور الزاویہ ریفائنری کو بند کر دیا، اور شہر، اس کی عوام اور اس کے اداروں کو محفوظ بنائے جانے تک جامع سول نافرمانی کی کال دی۔(...)

ہفتہ - 9 شوال 1444 ہجری - 29 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16223]
 



اسرائیل کو آج جمعرات کے روز غزہ میں "نسل کشی" کے مقدمے کا سامنا

کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)
کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)
TT

اسرائیل کو آج جمعرات کے روز غزہ میں "نسل کشی" کے مقدمے کا سامنا

کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)
کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)

اقوام متحدہ کی بین الاقوامی عدالت انصاف آج جمعرات کے روز ایک قانونی جنگ شروع کر رہی ہے کہ آیا غزہ میں "حماس" کے خلاف اسرائیل کی جنگ نسل کشی کے مترادف ہے، جب کہ جنوبی افریقہ کی طرف سے دائر کیے گئے مقدمے کی ابتدائی سماعت میں اس نے ججز سے درخواست کی ہے کہ وہ اسرائیلی فوجی کاروائیوں کو "فوری طور پر روکنے کا حکم" صادر کریں۔ دریں اثنا، ذرائع نے بتایا کہ سابق برطانوی اپوزیشن لیڈر جیریمی کوربن اس ہفتے سماعتوں میں شرکت کے لیے جنوبی افریقہ کے وفد میں شامل ہوں گے۔

"ایسوسی ایٹڈ پریس" ایجنسی کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ مقدمہ، جس کے حل ہونے میں ممکنہ طور پر برسوں لگیں گے، اسرائیل جو کہ "ہولوکاسٹ میں نازی نسل کشی کے نتیجے میں قائم ہونے والی یہودی ریاست" ہے اس کے قومی تشخص کے مرکز کو متاثر کرے گا۔ اسی طرح اس کا تعلق جنوبی افریقہ کے تشخص سے بھی ہے، کیونکہ حکمران افریقن نیشنل کانگریس نے طویل عرصے سے غزہ اور مغربی کنارے میں اسرائیل کی پالیسیوں کا موازنہ 1994 سے پہلے ملک پر زیادہ تر سیاہ فاموں کے خلاف سفید فام اقلیت کے عنصریت پر مبنی نظام حکومت کے تحت اپنی تاریخ کے ساتھ کرتے ہیں۔

اگرچہ اسرائیل طویل عرصے سے بین الاقوامی اور اقوام متحدہ کی عدالتوں کو متعصب اور غیر منصفانہ سمجھتا رہا ہے، لیکن اب وہ ایک مضبوط قانونی ٹیم بین الاقوامی عدالت انصاف میں بھیجے گا تاکہ "حماس" کی طرف سے 7 اکتوبر کے حملوں کے بعد شروع کیے گئے اپنے فوجی آپریشن کا دفاع کر سکے۔ یونیورسٹی آف ساؤتھ آسٹریلیا میں بین الاقوامی قانون کے ماہر جولیٹ میکانٹائر نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا: "میرے خیال میں وہ (اسرائیلی) اس لیے عدالت انصاف آئے ہیں کیونکہ وہ اپنا نام صاف کرنا چاہتے ہیں، اور وہ سمجھتے ہیں کہ وہ نسل کشی کے الزامات کا کامیابی سے مقابلہ کر سکتے ہیں۔"

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]