واشنگٹن ایران کو روکنے کے لیے بنکر بسٹر تعینات کر رہا ہے

تہران کے زیر حراست آئل ٹینکر کے عملے کی رہائی کے لیے کوششیں جاری ہیں

"A-10 تھنڈربولٹ II" جاسوسی معاون طیارہ متحدہ عرب امارات کے الظفرہ ہوائی اڈے پر پہنچ گیا (امریکی فضائیہ)
"A-10 تھنڈربولٹ II" جاسوسی معاون طیارہ متحدہ عرب امارات کے الظفرہ ہوائی اڈے پر پہنچ گیا (امریکی فضائیہ)
TT

واشنگٹن ایران کو روکنے کے لیے بنکر بسٹر تعینات کر رہا ہے

"A-10 تھنڈربولٹ II" جاسوسی معاون طیارہ متحدہ عرب امارات کے الظفرہ ہوائی اڈے پر پہنچ گیا (امریکی فضائیہ)
"A-10 تھنڈربولٹ II" جاسوسی معاون طیارہ متحدہ عرب امارات کے الظفرہ ہوائی اڈے پر پہنچ گیا (امریکی فضائیہ)
امریکی وزارت دفاع نے حال ہی میں "بنکر بسٹر" بموں سے لیس مزید لڑاکا طیارے مشرق وسطیٰ کے لیے بھیجے ہیں، جیسا کہ امریکی حکام کے حوالے سے گزشتہ روز "وال اسٹریٹ جرنل" کی رپورٹ کے مطابق اسے ایران کی طرف سے اشارہ کردہ پیغام کی روک تھام قرار دیا گیا ہے۔
اخبار نے اطلاع دی ہے کہ امریکی فوج نے حال ہی میں "A10 وارتھوگس" طیاروں کا ایک اسکواڈرن بھیجا ہے جو گائیڈڈ بم لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے، جس میں ہر ایک کا وزن 250 پاؤنڈ ہے۔ جب کہ ان طیاروں کو نئے سرے سے تیار کیا گیا ہے تاکہ وہ 16 بنکر سٹن بم لے جا سکیں، جنہیں سرکاری طور پر "GBU-39B" کے نام سے جانا جاتا ہے۔
اخبار نے امریکی حکام کے حوالے سے وضاحت کی کہ "A10 وارتھوگس" پر زیادہ طاقتور ہتھیار رکھنے کا فیصلہ، پائلٹوں کو عراق اور شام میں گولہ بارود کے ذخیروں اور دیگر مقررہ اہداف کو کامیابی سے تباہ کرنے کے زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔ جہاں امریکی افواج کو ایرانی حمایت یافتہ جنگجوؤں کے حملوں میں بار بار نشانہ بنایا جاتا ہے۔(...)

ہفتہ - 9 شوال 1444 ہجری - 29 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16223]



واشنگٹن یقین دہانی کر رہا ہے کہ غزہ میں یرغمالیوں سے متعلق معاہدہ اب بھی "ممکن" ہے

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)
TT

واشنگٹن یقین دہانی کر رہا ہے کہ غزہ میں یرغمالیوں سے متعلق معاہدہ اب بھی "ممکن" ہے

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر (امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)

وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے صحافیوں کو بتایا: "ہم سمجھتے ہیں کہ معاہدے تک پہنچنا ممکن ہے اور ہم اس کے حصول کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔" انہوں نے مزید کہا: "ہمیں یقین ہے کہ جنگ بندی (کے اعلان) اور یرغمالیوں کے بارے میں ایک معاہدے تک پہنچنے کے فوائد بہت زیادہ ہیں، جو نہ صرف رہا کیے جانے والے یرغمالیوں کے لیے ہیں، بلکہ غزہ میں انسانی ہمدردی کی کوششوں اور تنازعے کے موثر و دیرپا حل کے لیے ہماری قابلیت کے مفاد میں ہے۔"

ملر نے غزہ میں چھ سالہ بچی ہند رجب کی "المناک" موت پر افسوس کا اظہار کیا، جو کئی روز تک مدد کے لیے پکارتی رہی لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ انہوں نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ اس سلسلے میں جلد تحقیقات مکمل کرے۔ امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ "اس بچی کی کہانی تباہ کن اور دل دہلا دینے والی ہے اور یقیناً اسی طرح ہزاروں دوسرے بچے بھی ہیں جو اس تنازع کے نظر ہو چکے ہیں۔" انہوں نے مزید کہا کہ "ہم نے اسرائیلی حکام سے کہا ہے کہ وہ اس واقعہ کی فوری تحقیقات کریں۔"

منگل-03 شعبان 1445ہجری، 13 فروری 2024، شمارہ نمبر[16513]