جوابی حملے کا وقت قریب آنے پر یوکرین کا کریمیا پر حملہ

زیلنسکی فضائی دفاعی ہتھیاروں کا مطالبہ کر رہے ہیں... اور "واگنر" کے رہنما نے باخموت کو چھوڑنے اور محاذوں کے خاتمے سے خلاف خبردار کیا ہے

یوکرینی ملٹری انٹیلی جنس کا کہنا ہے کہ آگ لگنے سے تیل کی مصنوعات کے 10 سے زائد اسٹوریج ٹینک تباہ ہو گئے ہیں (ای پی اے)
یوکرینی ملٹری انٹیلی جنس کا کہنا ہے کہ آگ لگنے سے تیل کی مصنوعات کے 10 سے زائد اسٹوریج ٹینک تباہ ہو گئے ہیں (ای پی اے)
TT

جوابی حملے کا وقت قریب آنے پر یوکرین کا کریمیا پر حملہ

یوکرینی ملٹری انٹیلی جنس کا کہنا ہے کہ آگ لگنے سے تیل کی مصنوعات کے 10 سے زائد اسٹوریج ٹینک تباہ ہو گئے ہیں (ای پی اے)
یوکرینی ملٹری انٹیلی جنس کا کہنا ہے کہ آگ لگنے سے تیل کی مصنوعات کے 10 سے زائد اسٹوریج ٹینک تباہ ہو گئے ہیں (ای پی اے)

جزیرہ نما کریمیا میں بحیرہ اسود کے روسی بحری بیڑے کے مرکز سیواستوپول پر ہفتے کے روز "ڈرون" سے حملہ کیا گیا جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ یوکرین نے کیا ہے، جیسا کہ حملہ کیف کے اس اعلان کے ایک روز بعد ہے کہ بڑے پیمانے پر جوابی حملے کے لیے  اس کی تیاریاں "ختم ہونے کے قریب ہیں۔"
یوکرین کی ملٹری انٹیلی جنس کے ایک اہلکار آندرے یوسوف نے اطلاع دی ہے کہ آگ لگنے سے سیواستوپول میں تیل کی مصنوعات کے دس سے زائد ذخیرہ کرنے والے ٹینک تباہ ہو گئے ہیں۔ تاہم، انہوں نے اس حملے کی ذمہ داری یوکرین پر عائد نہیں کی، اور جمعہ کے روز یوکرین کے متعدد شہروں کو روسی میزائل حملوں کی زد میں آنے کے بعد اسے محض "عذاب الٰہی" قرار دیا۔
روسی کریمیا کے گورنر سرگئی اکسیونوف نے کہا کہ فضائی دفاعی فورسز نے دو ڈرونز کو مار گرایا۔ جب کہ روسی خبر رساں ایجنسی "ٹاس" نے گورنر کے حوالے سے بتایا کہ "ایندھن کے ایک ٹینک میں آگ لگ گئی... شاید اس کی وجہ بغیر پائلٹ کے ڈرون حملہ ہے۔"(...)

اتوار - 10 شوال 1444 ہجری - 30 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16224]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]