صحت کی خرابی کے بعد اردگان اپنے حامیوں کو جمع کر رہے ہیں

انہوں نے الدبیبہ اور علییف کے ساتھ ہوا بازی کی نمائش کا مشاہدہ کیا

اردگان گزشتہ روز استنبول میں "ٹیکنو فیسٹ" ایوی ایشن نمائش میں اپنے حامیوں پر پھول پھینکتے ہوئے (ڈی پی اے)
اردگان گزشتہ روز استنبول میں "ٹیکنو فیسٹ" ایوی ایشن نمائش میں اپنے حامیوں پر پھول پھینکتے ہوئے (ڈی پی اے)
TT

صحت کی خرابی کے بعد اردگان اپنے حامیوں کو جمع کر رہے ہیں

اردگان گزشتہ روز استنبول میں "ٹیکنو فیسٹ" ایوی ایشن نمائش میں اپنے حامیوں پر پھول پھینکتے ہوئے (ڈی پی اے)
اردگان گزشتہ روز استنبول میں "ٹیکنو فیسٹ" ایوی ایشن نمائش میں اپنے حامیوں پر پھول پھینکتے ہوئے (ڈی پی اے)

ترک صدر رجب طیب اردگان نے صحت کی خرابی کے باعث 3 روز تک انتخابی مہم سے منقطع رہنے کے بعد پہلی بار اپنے حامیوں کے ساتھ ریلی میں شریک ہوئے۔ جو کہ 14 مئی کو ہونے والے صدارتی اور پارلیمانی انتخابات سے دو ہفتے قبل ہے۔
اردگان نے "آنتوں کے مرض" میں مبتلا ہونے کے باعث انتخابی سرگرمیاں منسوخ کرنے کے بعد صحت یاب ہونے پر گذشتہ روز ایوی ایشن اور خلائی ٹیکنالوجی کی سالانہ "ٹیکنو فیسٹ" نمائش کے افتتاح میں شرکت کی۔
ترک صدر اپنے قریبی اتحادی آذربائیجان کے صدر الہام علییف اور لیبیا کے وزیر اعظم عبدالحمید الدبیبہ کے ہمراہ نمائش میں پہنچے، جس کے بعد وہ ازمیر گئے، جہاں انہوں نے اپنی پارٹی کے حامیوں کی ایک ریلی سے خطاب کیا۔
اردگان ریلی سے خطاب کرتے ہوئے صحت مند نظر آئے اور انہوں نے فروری میں آنے والے زلزلے کی تباہی کے متاثرین کی مدد کے لیے حکومتی کوششوں کو سراہا۔ ترک رہنما نے اپنی صحت کے بارے میں قیاس آرائیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اپنے مخالفین پر کڑی تنقید کی اور کہا: "حالیہ دنوں میں انھوں نے جو ہتک آمیز بیانات دیئے ہیں ان سے ان کی نفرت اور بغض کا پتہ چلتا ہے۔"(...)

اتوار - 10 شوال 1444 ہجری - 30 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16224]
 



روس میں بے گھر افراد کے مرکز پر یوکرینی حملے کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک

روس کے علاقے بیلگوروڈ پر گزشتہ حملے سے ہونے والی تباہی  (اے ایف پی)
روس کے علاقے بیلگوروڈ پر گزشتہ حملے سے ہونے والی تباہی (اے ایف پی)
TT

روس میں بے گھر افراد کے مرکز پر یوکرینی حملے کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک

روس کے علاقے بیلگوروڈ پر گزشتہ حملے سے ہونے والی تباہی  (اے ایف پی)
روس کے علاقے بیلگوروڈ پر گزشتہ حملے سے ہونے والی تباہی (اے ایف پی)

روس کے گورنر ویاچیسلاو گلادکوف کے مطابق، منگل کے روز بیلگوروڈ کے سرحدی علاقے میں بے گھر افراد کے ایک مرکز پر یوکرینی گولہ باری میں ایک شخص ہلاک اور دو زخمی ہوگئے ہیں۔گلادکوف نے ٹیلی گرام پر کہا: "یوکرینی مسلح افواج نے توپ خانے سے بزرگوں اور بچوں پر مشتمل بے گھر افراد کے ایک مرکز پر بمباری کی... جس میں ایک سیکورٹی گارڈ ہلاک اور دو افراد زخمی ہو گئے۔"انہوں نے بتایا کہ دونوں زخمی افراد "تشویشناک حالت میں انتہائی نگہداشت میں ہیں، جن میں سے ایک کے پیٹ اور دوسرے کے سینے پر زخم آئے ہیں۔"گلادکوف نے اپنا پیغام چند تصاویر سے منسلک کیا، جس میں ٹوٹی ہوئی کھڑکیوں والی ایک تباہ شدہ عمارت، سیکیورٹی گارڈ کے کمرے کے قریب تصادم سے پڑنے والے ایک گڑھے اور بچوں اور بڑوں کو بسوں سے نکالتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔یوکرین کی سرحد سے متصل بیلگورڈ کے علاقے پر یوکرین کی طرف سے بار بار بمباری ہوتی رہتی ہے اور اس کے علاوہ یوکرین سے مسلح گروپوں کی دراندازی کی بھی کوششیں کی جاتی ہیں۔حالیہ ہفتوں میں دھماکوں اور دراندازیوں میں اضافہ ہوا ہے، دریں اثنا، کیف کا کہنا ہے کہ وہ ایک بڑے جوابی حملے کی تیاری کر رہا ہے جس کا مقصد روسی افواج کو یوکرین میں قبضہ کی گئی زمینوں سے نکالنا ہے۔(...)

بدھ 11ذوالقعدہ 1444 ہجری- 31 مئی 2023ء شمارہ نمبر (16255)


کیف کا ڈرون کے "سب سے بڑے حملے" کو روکنے کا اعلان

کیف کی فضاؤں میں روسی ڈرون مار گرائے جانے کا منظر (اے ایف پی)
کیف کی فضاؤں میں روسی ڈرون مار گرائے جانے کا منظر (اے ایف پی)
TT

کیف کا ڈرون کے "سب سے بڑے حملے" کو روکنے کا اعلان

کیف کی فضاؤں میں روسی ڈرون مار گرائے جانے کا منظر (اے ایف پی)
کیف کی فضاؤں میں روسی ڈرون مار گرائے جانے کا منظر (اے ایف پی)

کیف نے ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب اپنی سرزمین پر روسی حملوں کے آغاز سے "ڈرون کے سب سے بڑے حملے" کو روکنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے 54 ڈرونز میں سے 52 کو کامیابی سے مار گرایا ہے۔ جب کہ ماسکو نے مغربی ممالک کی طرف سے یوکرین کی فوجی امداد جاری رکھے جانے پر اپنی تنبیہات میں اضافہ کرتے ہوئے اسے "آگ سے کھیلنا" قرار دیا۔ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے یوکرین کی فضائی دفاعی افواج کی تعریف کرتے ہوئے کہا: جب بھی آپ دشمن کے ڈرون طیارے اور میزائل حرارت ہیں تو زندگیاں بچاتے ہیں۔۔۔ آپ ہیرو ہیں۔"یوکرین ی فضائیہ نے "ٹیلی گرام" ایپلی کیشن پر کہا کہ انہوں نے 54 ڈرون طیاروں میں سے 52 کو کامیابی سے مار گرایا ہے، جن میں 40 صرف کیف کی فضاؤں میں تھے۔ دریں اثناء حکام نے یوکرین کے دارالحکومت کیف میں 2 افراد کے ہلاک ہونے اور 3 افراد کے زخمی ہونے کو ریکارڈ کیا ہے۔علاقے کی فوجی انتظامیہ نے کہا کہ: "فروری 2022 میں روسی حملوں کے آغاز سے ڈرونز کے ذریعے دارالحکومت کو نشانہ بنانے والا یہ سب سے بڑا حملہ تھا۔" انتظامیہ نے وضاحت کی کہ یہ حملہ "متعدد گروپس کی شکل میں کیا گیا جس کے باعث 5 گھنٹے تک فضائی الرٹ جاری رہا۔" (۔۔۔)

پیر 9 ذوالقعدہ 1444 ہجری۔ 29مئی 2023 ء ۔ شمارہ نمبر [16253]


ہم نے جو بھی وعدے کیے تھے وہ پورے کریں گے: اردگان کا اپنی فتح کے بعد بیان

اردگان استنبول میں اپنی فتح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے (رائٹرز)
اردگان استنبول میں اپنی فتح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے (رائٹرز)
TT

ہم نے جو بھی وعدے کیے تھے وہ پورے کریں گے: اردگان کا اپنی فتح کے بعد بیان

اردگان استنبول میں اپنی فتح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے (رائٹرز)
اردگان استنبول میں اپنی فتح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے (رائٹرز)

ترکی کے نومنتخب صدر رجب طیب اردگان نے کل (اتوار کے روز) ترکی میں صدارتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں کامیابی حاصل کر نے کے بعد اعلان کیا کہ وہ اپنی دو دہائیوں سے جاری حکمرانی کو جاری رکھیں گے۔

انہوں نے استنبول میں اپنی رہائش گاہ کے سامنے اپنے حامیوں کے ایک ہجوم کے درمیان کھڑی بس کی چھت سے خطاب کرتے ہوئے کہا: "ہماری قوم نے ہمیں اگلے پانچ سالوں کے لیے ملک پر حکمرانی کی ذمہ داری سونپی ہے۔" انہوں نے مزید کہا، "ہم لوگوں سے کیے گئے تمام وعدے پورے کریں گے،" انہوں نے زور دیا کہ "ہر انتخابی عمل ایک نشاۃ ثانیہ ہے۔"

انہوں نے گتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا، "ان انتخابات نے ظاہر کر دیا کہ اس قوم کے مفادات پر کوئی حملہ نہیں کر سکتا۔"

ترکی کی سرکاری نیوز ایجنسی "اناطولیہ" نے بتایا کہ (69 سالہ) اردگان نے تقریباً 99 فیصد ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے کے بعد 52.1 فیصد ووٹ حاصل کیے ہیں اور جب کہ ان کے مدمقابل (74 سالہ) کمال کلیکدار اوغلو کو 47.9 فیصد ووٹ ملے ہیں۔ جس پر ترکی کے اہم شہروں میں اردگان کے حامی جشن منانے باہر نکل آئے۔

استنبول کے مشہور تقیسم اسکوائر پر ٹریفک رک گئی اور انقرہ میں صدارتی محل کے باہر لوگوں کی ایک بڑی تعداد جمع ہوگئی۔ دوسری جانب، حزب اختلاف کے رہنما کلیکدار اوغلو نے کہا کہ وہ اپنا بیان بعد میں دیں گے۔(...)

پیر - 09 ذی القعدہ 1444 ہجری - 29 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16253]


ماسکو اور منسک جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی شروع کر رہے ہیں

روسی صدر ولادی میرپوٹن اپنے بیلاروسی ہم منصب کے ساتھ
روسی صدر ولادی میرپوٹن اپنے بیلاروسی ہم منصب کے ساتھ
TT

ماسکو اور منسک جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی شروع کر رہے ہیں

روسی صدر ولادی میرپوٹن اپنے بیلاروسی ہم منصب کے ساتھ
روسی صدر ولادی میرپوٹن اپنے بیلاروسی ہم منصب کے ساتھ

کل روسی سیکیورٹی اداروں نے روسی فیڈریشن کی حدود میں جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے والے تخریب کاری کے حملے کو ناکام بنانے کی تفصیلات کا انکشاف کرتے ہوئے روس نے اپنے پڑوسی اور اتحادی ملک بیلاروس کی سرزمین پر جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی شروع کرنے کا باضابطہ اعلان کیا۔

ماسکو نے کہا کہ اس نے اور منسک نے اپنے پڑوسی ملک کی سرزمین پر روسی جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی شروع کرنے کے انتظامات مکمل کر لیے ہیں۔ جب کہ روس اور بیلاروس کے وزرائے دفاع نے جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی اور انہیں روسی افواج کے زیر کنٹرول کے طریقہ کار کو منظم کرنے کے لیے مشترکہ طریقہ کار کی وضاحت کرنے والی دستاویزات پر دستخط کیے۔

دو ماہ قبل روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے "فیڈریشن سٹیٹ کے بڑھتے ہوئے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے" کے فریم ورک میں بیلاروس میں غیر اسٹریٹجک جوہری صلاحیتوں کی تعیناتی کے حکم نامے پر دستخط کیے تھے۔

اس کے فوراً بعد دونوں فریقوں نے جوہری ہتھیاروں کے استعمال پر بیلاروس میں پائلٹوں کی تربیت کے آغاز سمیت دیگر انتظامات کرنا شروع کر دیئے اور بیلاروسی فوج کے ملکیتی لڑاکا طیاروں میں ترمیم کی گئی تاکہ وہ ٹیکٹیکل جوہری ہتھیار لے جانے کے قابل ہوسکیں۔

بیلاروس کی وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا کہ، "اجلاس کے دوران جمہوریہ بیلاروس کی سرزمین پر اسٹور کرنے کی ایک خصوصی تنصیب کی سہولت میں غیر اسٹریٹجک روسی جوہری ہتھیاروں کو رکھنے کے طریقہ کار کی وضاحت کرنے والی دستاویزات پر دستخط کیے گئے۔"

دستاویزات پر دستخط کرنے کے بعد روسی وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے اپنے بیلاروسی ہم منصب وکٹر خرینین سے "فوجی سیاسی صورتحال اور دونوں وزارت دفاع کے درمیان فوجی تکنیکی تعاون کے مسائل پر تفصیلی بات چیت کی۔" (...)

جمعہ - 06 ذی القعدہ 1444 ہجری - 26 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16250]


بات چیت کی ضرورت کو البرہان اور "حمیدتی" سمجھتے ہیں: اقوام متحدہ کے ایلچی کا بیان

وولکر پرتھیس (ای پی اے)
وولکر پرتھیس (ای پی اے)
TT

بات چیت کی ضرورت کو البرہان اور "حمیدتی" سمجھتے ہیں: اقوام متحدہ کے ایلچی کا بیان

وولکر پرتھیس (ای پی اے)
وولکر پرتھیس (ای پی اے)

سوڈان کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی اور بین الاقوامی تنظیم کے سیکریٹری جنرل کے نمائندے وولکر پرتھیس کا کہنا ہے کہ لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح البرہان کی قیادت میں سوڈانی مسلح افواج اور لیفٹیننٹ جنرل محمد حمدان دقلو (حمیدتی) کی قیادت میں "کوئیک سپورٹ فورسز" نے بات چیت کی ضرورت کو محسوس کیا اور یہ کہ جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات کی میز پر بیٹھنا ان کے لیے ایک "ناگزیر" امر ہے۔

پرتھیس نے سلامتی کونسل کے اراکین کو اپنی حالیہ بریفنگ کے بعد اقوام متحدہ کے ریڈیو پر یقین دہانی کی کہ اقوام متحدہ مشکل صورت حال کے باوجود "اس مشکل آزمائش پر قابو پانے، امن کے حصول اور عبوری عمل کو بحال کرنے میں سوڈانیوں کی مدد کرنے کے لیے پرعزم ہے۔" انہوں نے وضاحت کی کہ اقوام متحدہ "جنگ سے پیدا ہونے والے خوفناک اثرات پر قابو پانے اور سوڈان کے اندر اور باہر لاکھوں سوڈانی شہریوں کی زندگی بچانے کی خاطر انسانی امداد فراہم کرنے کے لیے اپنی بساط کے مطابق سیاسی سطح پر اور انسانی بنیادوں پر حتی المقدور کوشش کر رہی ہے۔" (...)

جمعہ - 06 ذی القعدہ 1444 ہجری - 26 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16250]


دنیا ایک نئے کثیر جہتی نظام کی منتظر

سات بڑے صنعتی ممالک کے جھنڈوں کی تصویر (رائٹرز)
سات بڑے صنعتی ممالک کے جھنڈوں کی تصویر (رائٹرز)
TT

دنیا ایک نئے کثیر جہتی نظام کی منتظر

سات بڑے صنعتی ممالک کے جھنڈوں کی تصویر (رائٹرز)
سات بڑے صنعتی ممالک کے جھنڈوں کی تصویر (رائٹرز)

چین ، روس، امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے مابین اسٹریٹجک اہمیت کے حامل دیگر ممالک کی حکومتوں اور ان کی عوام کے دل و دماغ پر چھانے کی کوششوں میں شدت کے ساتھ آج دنیا اثر و رسوخ کی جدوجہد کے ایک نئے دور کے دہانے پر کھڑی ہے۔

توقع کی جا رہی ہے کہ مسابقتی طاقتوں پر مشتمل کثیر قطبی عالمی نظام کے خدوخال آنے والے مہینوں میں اعلیٰ سطحی اجلاسوں کے سلسلے کے ذریعے ظاہر ہوں گے، اور اس کا آغاز آج 19 مئی بروز جمعہ جاپان میں سات بڑے صنعتی ممالک کے گروپ کے سالانہ سربراہی اجلاس سے ہو رہا ہے۔

"بلومبرگ" کی طرف سے شائع کردہ ایک تجزیہ جسے ایجنسی نے باخبر ذرائع اور دستاویزات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ سات بڑے صنعتی ممالک کے گروپ کے رہنما اور یورپی یونین مختلف ممالک کے منتخب گروپ کو متوجہ کرنے کا منصوبہ شروع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، جسے انہوں نے روس اور چین دونوں کے ساتھ عالمی "پیشکشوں کی جنگ" کا نام دیا ہے۔ مغربی ممالک کی اس حکمت عملی میں "وسطی خطے کے ممالک"، جسے برازیل، ویتنام، جنوبی افریقہ اور قازقستان، شام ہیں۔ (...)

جمعہ - 29 شوال 1444 ہجری - 19 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16243]


گرنڈبرگ کشیدگی میں کمی کے باوجود یمنی صورت حال کی "نزاکت" سے خبردار کر رہے ہیں

اقوام متحدہ کے یمن کے لیے ایلچی ہانس گرنڈبرگ
اقوام متحدہ کے یمن کے لیے ایلچی ہانس گرنڈبرگ
TT

گرنڈبرگ کشیدگی میں کمی کے باوجود یمنی صورت حال کی "نزاکت" سے خبردار کر رہے ہیں

اقوام متحدہ کے یمن کے لیے ایلچی ہانس گرنڈبرگ
اقوام متحدہ کے یمن کے لیے ایلچی ہانس گرنڈبرگ

اقوام متحدہ کے یمن کے لیے ایلچی ہانس گرنڈبرگ نے ملک میں کشیدگی میں کمی کے باوجود یمن کے بعض محاذوں، خاص طور پر الجوف، تعز، مارب اور صعدہ، میں پرتشدد واقعات کی روشنی میں یمن کی حالیہ نازک صورتحال سے خبردار کیا ہے۔گرنڈبرگ نے بدھ کے روز سلامتی کونسل کو بریفنگ کے دوران باقاعدہ جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ "جامع سیاسی عمل جلد از جلد شروع ہونا چاہئے۔"ایلچی نے یمنی فریقین کی طرف سے اعتماد سازی کے لیے "مثبت قدم" اٹھائے جانے پر "محتاط امید" کا اظہار کیا اور تمام قیدیوں کی کا مطالبہ کیا۔ تاہم، انہوں نے "جزوی حل" کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اسکی کو درپیش "ان گنت" تمام مشکلات اور چیلنجوں کو حل نہیں کیا جا سکتا۔ (۔۔۔)

جمعرات - 28 شوال 1444 ہجری ۔ 18 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16242]


اقوام متحدہ کی انسانی بنیادوں پر سوڈان کے لیے 3 بلین ڈالر جمع کرنے کی اپیل

اقوام متحدہ کا مرکزی دفتر
اقوام متحدہ کا مرکزی دفتر
TT

اقوام متحدہ کی انسانی بنیادوں پر سوڈان کے لیے 3 بلین ڈالر جمع کرنے کی اپیل

اقوام متحدہ کا مرکزی دفتر
اقوام متحدہ کا مرکزی دفتر

اقوام متحدہ اور اس کے شرکاء نے بدھ کے روز سوڈان میں لاکھوں لوگوں کی مدد کے لیے انسانی بنیادوں پر تین بلین ڈالر جمع کرنے کی اپیل کی ہے، جب کہ یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب لیفٹیننٹ جنرل عبد الفتاح البریان کی قیادت مسلح افواج اور لیفٹیننٹ جنرل محمد حمدان دقلو، جنہیں "حمیدتی" کا لقب دیا جاتا ہے، کی قیادت میں"کوئیک سپورٹ فورسز" کے مابین جاری تنازع دوسرے مہینے میں داخل ہو رہا ہے اور اس کی وجہ سے لاکھوں لوگ پڑوسی ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے۔چنانچہ اس بگڑتی صورت حال کے سبب ہلاکتوں کی تعداد میں، انسانی ضروریات میں اور نقل مکانی میں اضافہ ہونے پر اقوام متحدہ نے گذشتہ اپریل کے وسط میں دو انسانی امدادی منصوبے شروع کیے، جن کا مقصد لڑائی سے متاثرہ افراد کو دیگر ضروری امداد فراہم کرنے کے علاوہ ان کی خوراک، صحت کی دیکھ بھال، پناہ گاہ اور تحفظ فراہم کرنا ہے۔اقوام متحدہ کی ہائی کمیشنر برائے مہاجرین اور اقوام متحدہ کا دفتر برائے انسانی امور نے اطلاع دی ہے کہ سوڈان میں جاری حالیہ بحران کے نتیجے میں ضروریات میں نمایاں اضافے کے سبب انسانی بنیادوں پر اس منصوبے کے فنڈز میں ترمیم کی گئی ہے۔ (۔۔۔)

جمعرات - 28 شوال 1444 ہجری ۔ 18 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16242]


روس ترکی کے صدارتی انتخابات میں مداخلت کے الزامات کو مسترد کر رہا ہے

کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف
کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف
TT

روس ترکی کے صدارتی انتخابات میں مداخلت کے الزامات کو مسترد کر رہا ہے

کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف
کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف

کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے ہفتے کے روز کہا کہ روس ترک اپوزیشن لیڈر کے ان الزامات کو یکسر مسترد کرتا ہے کہ اس نے ترکی کے صدارتی انتخابات میں مداخلت کی ہے۔

"رائٹرز" کے مطابق، روس کی ایک خبر رساں ایجنسی نے پیسکوف کے حوالے سے کہا کہ، انہیں یقین ہے کہ ترک اپوزیشن لیڈر انتخابات میں روسی مداخلت کے ثبوت فراہم نہیں کر سکتے۔

ترک صدر رجب طیب اردگان کے اہم حریف کمال کلیکدار اوغلو نے جمعہ کے روز کہا کہ ان کی پارٹی کے پاس مکمل ثبوت ہیں کہ روس اتوار کے روز ہونے والے الیکشن سے پہلے "بالکل جعلی" مواد آن لائن پھیلانے کا ذمہ دار ہے۔

یاد رہے کہ اس سے پہلے بھی روس پر امریکی انتخابات سمیت دیگر ممالک کے انتخابات میں مداخلت کا الزام لگایا جاتا رہا ہے، جب کہ ماسکو ان کی تردید کرتا ہے۔

ایجنسیوں نے پیسکوف کے بیان کو نقل کیا جس میں انہوں نے کہا: "ہم ترکی کے انتخابات میں مداخلت کے الزامات کو واضح طور پر مسترد کرتے ہیں۔ اور یہ ہو ہی نہیں سکتا۔"

انہوں نے بیان کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ، "ہم ترکی میں حزب اختلاف کے بیان سے بہت مایوسی ہوئی۔" انہوں نے مزید کہا کہ کلیکدار اوغلو اس مداخلت کا ثبوت فراہم نہیں کر سکتے، "کیونکہ اس کی کوئی حقیقت ہی نہیں ہے۔" (...)

اتوار - 24شوال 1444 ہجری - 14 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16238]


نیتن یاہو حکومت کے انتہا پسند ان سے "خان الاحمر" میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو انہی کے منہ پر مارنے کا مطالبہ کر رہے ہیں

نیتن یاہو حکومت کے انتہا پسند ان سے "خان الاحمر" میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو انہی کے منہ پر مارنے کا مطالبہ کر رہے ہیں
TT

نیتن یاہو حکومت کے انتہا پسند ان سے "خان الاحمر" میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو انہی کے منہ پر مارنے کا مطالبہ کر رہے ہیں

نیتن یاہو حکومت کے انتہا پسند ان سے "خان الاحمر" میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو انہی کے منہ پر مارنے کا مطالبہ کر رہے ہیں

اسرائیلی سپریم کورٹ کی جانب سے کیے گئے فیصلے کے تناظر میں دائیں بازو کی قوتوں نے درخواست کی ہے کہ وہ فلسطینی گاؤں خان الاحمر کو خالی کرنے کے اپنے سابقہ ​​حکم پر عمل درآمد کرے۔ چناچنہ حکمران اتحاد کے دائیں بازو کے متعدد وزراء اور نائبین نے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے مطالبہ کیا ہے کہ اس فیصلے کو عدالت کے منہ پر "تھپڑ" رسید کرنے کے لیے استعمال کیا جائے اور فوری طور پر انخلا پر عمل درآمد کیا جائے۔

وزیر عمیحائی الیاہو نے تصدیق کی کہ عدالت نے حکومتی موقف پر اعتماد کیا، جیسا کہ قومی سلامتی کونسل کے سربراہ تساحی ہانگبی نے ججوں کے ساتھ بند اجلاس کے دوران اظہار کیا، جس میں انہوں نے کہا کہ خان الاحمر کے انخلاء سے اسرائیل کو سیاسی نقصان پہنچے گا۔ جس کا مطلب یہ ہے کہ عدالت نے اس فیصلے میں حکومت کو اپنا وزن دیا۔ اب یہ حکومت کے لیے واقعی ایک موقع ہے کہ وہ اس کے وزن کو ثابت کرے۔ کیونکہ جب اس نے دیکھا کہ تعلقات خراب ہونے کا خطرہ ٹل گیا ہے تو اس نے انخلاء کے منصوبے کو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اور دوسری جانب عدالت اس بے دخلی کو قبول کرنے کی پابند ہے اور اسرائیل کے دوست اس معاملے کو ایک عدالتی فیصلہ سمجھ کر قبول کر لیں گے۔ (...)

منگل - 19 شوال 1444 ہجری - 09 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16233]