صحت کی خرابی کے بعد اردگان اپنے حامیوں کو جمع کر رہے ہیں

انہوں نے الدبیبہ اور علییف کے ساتھ ہوا بازی کی نمائش کا مشاہدہ کیا

اردگان گزشتہ روز استنبول میں "ٹیکنو فیسٹ" ایوی ایشن نمائش میں اپنے حامیوں پر پھول پھینکتے ہوئے (ڈی پی اے)
اردگان گزشتہ روز استنبول میں "ٹیکنو فیسٹ" ایوی ایشن نمائش میں اپنے حامیوں پر پھول پھینکتے ہوئے (ڈی پی اے)
TT

صحت کی خرابی کے بعد اردگان اپنے حامیوں کو جمع کر رہے ہیں

اردگان گزشتہ روز استنبول میں "ٹیکنو فیسٹ" ایوی ایشن نمائش میں اپنے حامیوں پر پھول پھینکتے ہوئے (ڈی پی اے)
اردگان گزشتہ روز استنبول میں "ٹیکنو فیسٹ" ایوی ایشن نمائش میں اپنے حامیوں پر پھول پھینکتے ہوئے (ڈی پی اے)

ترک صدر رجب طیب اردگان نے صحت کی خرابی کے باعث 3 روز تک انتخابی مہم سے منقطع رہنے کے بعد پہلی بار اپنے حامیوں کے ساتھ ریلی میں شریک ہوئے۔ جو کہ 14 مئی کو ہونے والے صدارتی اور پارلیمانی انتخابات سے دو ہفتے قبل ہے۔
اردگان نے "آنتوں کے مرض" میں مبتلا ہونے کے باعث انتخابی سرگرمیاں منسوخ کرنے کے بعد صحت یاب ہونے پر گذشتہ روز ایوی ایشن اور خلائی ٹیکنالوجی کی سالانہ "ٹیکنو فیسٹ" نمائش کے افتتاح میں شرکت کی۔
ترک صدر اپنے قریبی اتحادی آذربائیجان کے صدر الہام علییف اور لیبیا کے وزیر اعظم عبدالحمید الدبیبہ کے ہمراہ نمائش میں پہنچے، جس کے بعد وہ ازمیر گئے، جہاں انہوں نے اپنی پارٹی کے حامیوں کی ایک ریلی سے خطاب کیا۔
اردگان ریلی سے خطاب کرتے ہوئے صحت مند نظر آئے اور انہوں نے فروری میں آنے والے زلزلے کی تباہی کے متاثرین کی مدد کے لیے حکومتی کوششوں کو سراہا۔ ترک رہنما نے اپنی صحت کے بارے میں قیاس آرائیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اپنے مخالفین پر کڑی تنقید کی اور کہا: "حالیہ دنوں میں انھوں نے جو ہتک آمیز بیانات دیئے ہیں ان سے ان کی نفرت اور بغض کا پتہ چلتا ہے۔"(...)

اتوار - 10 شوال 1444 ہجری - 30 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16224]
 



حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
TT

حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 

سلامتی کونسل نے بحیرہ احمر میں حوثی گروپوں کے حملوں کے خلاف کل ہونے والی ووٹنگ ملتوی کر دی ہے، جیسا کہ نیویارک میں باخبر ذرائع نے کہا: روس ایسی ترامیم لانا چاہتا تھا جن پر نظرثانی کی ضرورت تھی، چنانچہ توقع ہے کہ آج جمعرات کے روز ووٹنگ دوبارہ ایجنڈے پر واپس آجائے گی۔

قرارداد کا مسودہ امریکہ نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں، بین الاقوامی نیویگیشن اور خطے میں اہم آبی گزرگاہوں کے خلاف ایرانی حمایت یافتہ حوثی گروپ کے حملوں کی "ممکنہ سخت ترین الفاظ میں مذمت" کے لیے تیار کیا تھا تاکہ یہ "باور کرایا" جائے کہ دنیا کے ممالک کو اپنے جہازوں کے دفاع کا حق حاصل ہے اور بین الاقوامی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے، جیسا کہ قرارداد 2140، 2216 اور 2624 کے مطابق حوثی گروپ کو ہتھیار، گولہ بارود اور دیگر فوجی ساز و سامان کی منتقلی ممنوع ہیں۔

قرارداد کا مسودہ تیار کرنے والا ملک (امریکہ) پہلے سے اس بات کی تصدیق نہیں کر سکا کہ آیا پانچ مستقل ارکان، امریکہ، برطانیہ، فرانس، چین اور روس، میں سے کوئی بھی ویٹو پاور کا استعمال کیے بغیر اس قرارداد کو جاری کرنے کی اجازت دیں گے، کیونکہ کسی بھی قرارداد کی منظوری کے لیے سلامتی کونسل کے کل 15 اراکین میں سے 9 ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے۔  (...)

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]