تہران میں عراقی صدر عبداللطیف جمال رشید اور ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے سربراہی اجلاس میں پانی اور منشیات کے کنٹرول کی فائلوں کا غلبہ رہا، جس کے دوران انہوں نے علاقائی صورتحال میں پیش رفت اور دونوں ممالک کے مابین اقتصادی تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا۔
رشید نے رئیسی کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران "دونوں ممالک کے درمیان مسائل کو حل کرنے اور عراق کے پانی کے حصے کو مدنظر رکھنے" پر زور دیا۔ دوسری جانب ایرانی صدر نے آبی حقوق کے مسائل پر بغداد کے ساتھ مذاکرات جاری رکھنے کے اپنے ملک کے عزم کی توثیق کی اور کہا کہ "خطے کے ہر ملک کو چاہیے کہ وہ پانی کے اپنے حصے اور حق کی پاسداری کرے۔" یاد رہے کہ عراق بین الاقوامی معاہدوں کی عدم تعمیل کے نتیجے میں اپنے آبی وسائل میں کمی کا الزام ترکی اور ایران پر عائد کرتا ہے۔(...)
رشید نے رئیسی کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران "دونوں ممالک کے درمیان مسائل کو حل کرنے اور عراق کے پانی کے حصے کو مدنظر رکھنے" پر زور دیا۔ دوسری جانب ایرانی صدر نے آبی حقوق کے مسائل پر بغداد کے ساتھ مذاکرات جاری رکھنے کے اپنے ملک کے عزم کی توثیق کی اور کہا کہ "خطے کے ہر ملک کو چاہیے کہ وہ پانی کے اپنے حصے اور حق کی پاسداری کرے۔" یاد رہے کہ عراق بین الاقوامی معاہدوں کی عدم تعمیل کے نتیجے میں اپنے آبی وسائل میں کمی کا الزام ترکی اور ایران پر عائد کرتا ہے۔(...)
اتوار - 10 شوال 1444 ہجری - 30 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16224]