لیبیا کے حل کے لیے کی جانے والی کوششوں پر سعودی عرب - اقوام متحدہ کی بات چیت

سعودی وزیر خارجہ کل اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے لیبیا کے لیے خصوصی نمائندے سے ملاقات کرتے ہوئے (واس)
سعودی وزیر خارجہ کل اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے لیبیا کے لیے خصوصی نمائندے سے ملاقات کرتے ہوئے (واس)
TT

لیبیا کے حل کے لیے کی جانے والی کوششوں پر سعودی عرب - اقوام متحدہ کی بات چیت

سعودی وزیر خارجہ کل اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے لیبیا کے لیے خصوصی نمائندے سے ملاقات کرتے ہوئے (واس)
سعودی وزیر خارجہ کل اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے لیبیا کے لیے خصوصی نمائندے سے ملاقات کرتے ہوئے (واس)

گزشتہ روز سعودی عرب نے اقوام متحدہ کے زیراہتمام لیبیا - لیبیا حل کے لیے اپنی حمایت کی یقین دہانی کی اور لیبیا کے معاملات میں غیر ملکی مداخلت کو روکنے کی ضرورت پر زور دیا۔ جب کہ یہ بیان سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان بن عبداللہ کی اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے لیبیا کے لیے خصوصی نمائندے اور وہاں اقوام متحدہ کے مشن کے سربراہ عبداللہ باتیلی کے ساتھ ملاقات کے دوران دیا گیا۔
شہزادہ فیصل نے ریاض میں سعودی وزارت خارجہ کے دفتر میں باتیلی کے ساتھ لیبیا میں سیاسی عمل کو آگے بڑھانے کی راہوں اور بحران کے حل کے لیے کی جانے والی بین الاقوامی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔
دوسری جانب، لیبیا کی "صدارتی کونسل" نے "اسلحہ برداروں" کو روکنے اور غیر قانونی افراد کی گرفتار کرنے کے لیے الزاویہ شہر میں نوجوانوں کی اقدام کی حمایت کا اعلان کیا، جب کہ طرابلس میں اچانک سیکیورٹی کی کشیدہ صورتحال دیکھنے میں آئی ہے۔

پیر - 11 شوال 1444 ہجری - 01 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16225]
 



امریکہ اور اسرائیل غزہ کے مستقبل پر بات چیت کر رہے ہیں

گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)
TT

امریکہ اور اسرائیل غزہ کے مستقبل پر بات چیت کر رہے ہیں

گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اعلان کیا کہ انہوں نے اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور وزیر دفاع یوو گیلانٹ سے "حماس" کے بعد غزہ کے مستقبل اور دو ریاستی حل سے متعلق امریکی مطالبے پر تبادلہ خیال کیا، "کیونکہ فلسطینیوں کو بھی مشترکہ سلامتی میں رہنے کا حق ہے۔"

آسٹن نے گزشتہ روز تل ابیب میں گیلانٹ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ انہوں نے غزہ میں فوجی آپریشن کو مزید درستگی اور کم سے لم انسانی جانی نقصان کے ساتھ مکمل کرنے پر بھی بات کی۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ جنگ کے خاتمے کے لیے اسرائیل کو کوئی مخصوص وقت نہیں بتا رہا ہے، لیکن غزہ میں شہریوں کی حفاظت کی ضرورت پر زور دیتا ہے، "کیونکہ یہ ایک اخلاقی فرض ہے،" اور مغربی کنارے میں تشدد میں اضافے کو مسترد کرتا ہے۔

دوسری جانب، آسٹن نے اس بات پر زور دیا کہ واشنگٹن خطے میں تنازعات کو پھیلتا ہوا نہیں دیکھنا چاہتا۔ انہوں نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں پر حوثی باغیوں کے حملوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ایران سے مطالبہ کیا کہ وہ خطے میں ان خطرات کو روکنے کے لیے ضروری اقدامات کرے۔ انہوں نے اس سلسلے میں خطے کے وزراء کے ساتھ آج منگل کے روز ایک ورچوئل وزارتی اجلاس کے انعقاد کا اعلان کیا۔(...)

منگل-06 جمادى الآخر 1445ہجری، 19 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16457]