روس کی سرحد پر "یوکرائنی بمباری" میں ہلاکتیں

ماسکو ملٹری لاجسٹکس کے لیے نئے کمانڈر کا تقرر کر رہا ہے

یوکرینی شہری گزشتہ روز جنوبی یوکرین کے شہر اومان میں روسی بمباری سے متاثرہ افراد کا سوگ منا رہے ہیں (اے ایف پی)
یوکرینی شہری گزشتہ روز جنوبی یوکرین کے شہر اومان میں روسی بمباری سے متاثرہ افراد کا سوگ منا رہے ہیں (اے ایف پی)
TT

روس کی سرحد پر "یوکرائنی بمباری" میں ہلاکتیں

یوکرینی شہری گزشتہ روز جنوبی یوکرین کے شہر اومان میں روسی بمباری سے متاثرہ افراد کا سوگ منا رہے ہیں (اے ایف پی)
یوکرینی شہری گزشتہ روز جنوبی یوکرین کے شہر اومان میں روسی بمباری سے متاثرہ افراد کا سوگ منا رہے ہیں (اے ایف پی)

ہفتے کی شام ایک روسی سرحدی گاؤں کو نشانہ بنانے والی یوکرین سے منسوب بمباری کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 4 ہو چکی ہے، جیسا کہ مقامی حکام نے کل اعلان کیا تھا۔
میزائلوں نے روسی - یوکرائنی سرحد سے 10 کلومیٹر دور سوزیمکا نامی گاؤں کو نشانہ بنایا۔
ان حملوں میں یوکرین کی سرحد سے متصل روسی دہی علاقوں اور بنیادی ڈھانچوں کو نشانہ بنایا گیا جن میں برائنسک اور بیلگوروڈ بھی شامل ہیں، اور کیف کی جانب سے ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرنے کا اعلان نہ کرنے کے باوجود ماسکو نے ان حملوں کو یوکرین کی فوج سے منسوب کیا ہے۔
ایک متعلقہ سیاق و سباق میں، "واگنر" تنظیم کے رہنما کی جانب سے باخموت میں ماسکو کی وفادار روسی افواج کے پاس گولہ بارود کی ایک بڑی کمی کے اعلان کے بعد روس نے کل ملٹری لاجسٹکس کے لیے ایک نیا کمانڈر مقرر کیا ہے۔

پیر - 11 شوال 1444 ہجری - 01 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16225]
 



حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
TT

حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 

سلامتی کونسل نے بحیرہ احمر میں حوثی گروپوں کے حملوں کے خلاف کل ہونے والی ووٹنگ ملتوی کر دی ہے، جیسا کہ نیویارک میں باخبر ذرائع نے کہا: روس ایسی ترامیم لانا چاہتا تھا جن پر نظرثانی کی ضرورت تھی، چنانچہ توقع ہے کہ آج جمعرات کے روز ووٹنگ دوبارہ ایجنڈے پر واپس آجائے گی۔

قرارداد کا مسودہ امریکہ نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں، بین الاقوامی نیویگیشن اور خطے میں اہم آبی گزرگاہوں کے خلاف ایرانی حمایت یافتہ حوثی گروپ کے حملوں کی "ممکنہ سخت ترین الفاظ میں مذمت" کے لیے تیار کیا تھا تاکہ یہ "باور کرایا" جائے کہ دنیا کے ممالک کو اپنے جہازوں کے دفاع کا حق حاصل ہے اور بین الاقوامی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے، جیسا کہ قرارداد 2140، 2216 اور 2624 کے مطابق حوثی گروپ کو ہتھیار، گولہ بارود اور دیگر فوجی ساز و سامان کی منتقلی ممنوع ہیں۔

قرارداد کا مسودہ تیار کرنے والا ملک (امریکہ) پہلے سے اس بات کی تصدیق نہیں کر سکا کہ آیا پانچ مستقل ارکان، امریکہ، برطانیہ، فرانس، چین اور روس، میں سے کوئی بھی ویٹو پاور کا استعمال کیے بغیر اس قرارداد کو جاری کرنے کی اجازت دیں گے، کیونکہ کسی بھی قرارداد کی منظوری کے لیے سلامتی کونسل کے کل 15 اراکین میں سے 9 ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے۔  (...)

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]