روس کی سرحد پر "یوکرائنی بمباری" میں ہلاکتیں

ماسکو ملٹری لاجسٹکس کے لیے نئے کمانڈر کا تقرر کر رہا ہے

یوکرینی شہری گزشتہ روز جنوبی یوکرین کے شہر اومان میں روسی بمباری سے متاثرہ افراد کا سوگ منا رہے ہیں (اے ایف پی)
یوکرینی شہری گزشتہ روز جنوبی یوکرین کے شہر اومان میں روسی بمباری سے متاثرہ افراد کا سوگ منا رہے ہیں (اے ایف پی)
TT

روس کی سرحد پر "یوکرائنی بمباری" میں ہلاکتیں

یوکرینی شہری گزشتہ روز جنوبی یوکرین کے شہر اومان میں روسی بمباری سے متاثرہ افراد کا سوگ منا رہے ہیں (اے ایف پی)
یوکرینی شہری گزشتہ روز جنوبی یوکرین کے شہر اومان میں روسی بمباری سے متاثرہ افراد کا سوگ منا رہے ہیں (اے ایف پی)

ہفتے کی شام ایک روسی سرحدی گاؤں کو نشانہ بنانے والی یوکرین سے منسوب بمباری کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 4 ہو چکی ہے، جیسا کہ مقامی حکام نے کل اعلان کیا تھا۔
میزائلوں نے روسی - یوکرائنی سرحد سے 10 کلومیٹر دور سوزیمکا نامی گاؤں کو نشانہ بنایا۔
ان حملوں میں یوکرین کی سرحد سے متصل روسی دہی علاقوں اور بنیادی ڈھانچوں کو نشانہ بنایا گیا جن میں برائنسک اور بیلگوروڈ بھی شامل ہیں، اور کیف کی جانب سے ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرنے کا اعلان نہ کرنے کے باوجود ماسکو نے ان حملوں کو یوکرین کی فوج سے منسوب کیا ہے۔
ایک متعلقہ سیاق و سباق میں، "واگنر" تنظیم کے رہنما کی جانب سے باخموت میں ماسکو کی وفادار روسی افواج کے پاس گولہ بارود کی ایک بڑی کمی کے اعلان کے بعد روس نے کل ملٹری لاجسٹکس کے لیے ایک نیا کمانڈر مقرر کیا ہے۔

پیر - 11 شوال 1444 ہجری - 01 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16225]
 



"حماس" کی فلسطینی دھڑوں کے ساتھ "متحدہ حکومت" پر بات چیت

گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)
گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)
TT

"حماس" کی فلسطینی دھڑوں کے ساتھ "متحدہ حکومت" پر بات چیت

گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)
گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)

فلسطینی تحریک "حماس" نے اعلان کیا ہے کہ اس نے دوسرے فلسطینی دھڑوں کے ساتھ ایک "قومی حل" پر اتفاق کیا ہے جس کی بنیاد "متحدہ حکومت" تشکیل دی جائے گی۔ تحریک نے مزید کہا کہ فلسطینی دھڑوں نے غزہ میں جنگ کے بعد کے اسرائیلی اور مغربی منظرناموں کو مسترد کرنے کا اظہار کیا۔

تحریک نے کل جمعرات کے روز ایک بیان میں وضاحت کی کہ اس نے اور دیگر دھڑوں، یعنی: "جہاد اسلامی تحریک"، "فلسطین پیپلز لبریشن فرنٹ"، "فلسطین پیپلز لبریشن فرنٹ - جنرل کمانڈ" اور "ڈیموکریٹک فرنٹ"، نے کئی تجاویز پیش کرنے پر اتفاق کیا ہے، جس میں "گزشتہ قومی مذاکرات میں طے پانے والے امور پر عمل درآمد کے لیے ایک جامع قومی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا گیا ہے جس میں بلا استثنیٰ تمام فریق شامل ہوں۔

دھڑوں نے تمام اطراف کی شرکت کے ساتھ آزادانہ، منصفانہ اور شفاف انتخابات میں مکمل متناسب نمائندگی کے نظام کے تحت عام انتخابات (صدارتی، قانون ساز کمیٹی اور قومی اسمبلی) کے ذریعے فلسطینی سیاسی نظام کو جمہوری بنیادوں پر استوار اور مضبوط کرنے پر بھی اتفاق کیا، تاکہ قومی اتحاد اور شراکت کی بنیادوں اور اصولوں پر اندرونی تعلقات کو از سر نو استوار کیا جا سکے۔"

پانچ فلسطینی دھڑوں نے بیروت میں ایک اجلاس منعقد کیا، جس میں زور دیا گیا کہ "سب قیدیوں کے بدلے سب قیدی کے معاہدے کے لیے حتمی جنگ بندی اور صہیونی جارحیت کی تمام کاروائیوں کو ختم کرنے اور غزہ کی پٹی سے قابض افواج کے انخلاء کو اس معاہدے کی شرط قرار دیا جائے۔"

توقع ہے کہ امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن خطے میں ایک نئے دورے کا آغاز کریں گے، جو جنگ شروع ہونے کے بعد ان کا چوتھا دورہ ہوگا۔ جبکہ مصر اور قطر کی ثالثی کی کوششیں جاری ہیں تاکہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے تک رسائی ممکن ہو سکے۔ (...)

جمعہ-16 جمادى الآخر 1445 ہجری، 29 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16467]