خرطوم میں "صدارتی محل کی جنگ" شروع

اقوام متحدہ کے ایلچی نے مذاکرات کے لیے فریقین کے معاہدے کا اعلان کیا... اور "انسانی بحران" سے خبردار

کل فضائی حملوں کے نتیجے میں سوڈانی دارالحکومت کے متعدد علاقوں سے دھوئیں کے بادل اٹھ رہے ہیں (رائٹرز)
کل فضائی حملوں کے نتیجے میں سوڈانی دارالحکومت کے متعدد علاقوں سے دھوئیں کے بادل اٹھ رہے ہیں (رائٹرز)
TT

خرطوم میں "صدارتی محل کی جنگ" شروع

کل فضائی حملوں کے نتیجے میں سوڈانی دارالحکومت کے متعدد علاقوں سے دھوئیں کے بادل اٹھ رہے ہیں (رائٹرز)
کل فضائی حملوں کے نتیجے میں سوڈانی دارالحکومت کے متعدد علاقوں سے دھوئیں کے بادل اٹھ رہے ہیں (رائٹرز)
سوڈان میں اعلان کردہ جنگ بندی کے باوجود کل خرطوم کے مختلف علاقوں اور خاص طور پر صدارتی محل اور فوج کی جنرل کمان، جو کہ 15 اپریل کو جنگ کے آغاز کے بعد سے فریقین کے درمیان تنازع کے سب سے اہم مقامات ہیں، کے ارد گرد فوج اور "کوئیک سپورٹ فورسز" کے درمیان جھڑپیں شروع ہوگئی ہیں۔
جیسا کہ دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں اور صدارتی محل کے آس پاس دھویں کے بادل اٹھتے دکھائی دیئے، جب کہ فوجی طیاروں نے خرطوم پر پروازیں کیں اور فضائی حملوں میں اور توپ خانے کی گولہ باری سے دارالحکومت، جو لڑائی کے تیسرے ہفتے سے گزر رہا ہے، کے مختلف علاقے ہل کر رہ گئے، جس سے مزید شہری یہاں سے فرار ہونے پر مجبور ہوگئے۔
فوج نے کہا ہے کہ 15 دنوں کی لڑائی کے دوران اس کی افواج، کوئیک سپورٹ فورسز کی جنگی صلاحیتوں کو نصف سے زیادہ کم کرنے میں کامیاب رہی ہیں۔ اور نشاندہی کی کہ "کوئیک سپورٹ فورسز" نے دارالحکومت کو کنٹرول کرنے کے لیے 66 ہزار سے زیادہ جنگجوؤں اور 2,225 گاڑیوں اور فوجی بکتر بند گاڑیوں کی بڑی تعداد کو متحرک کیا۔(...)

منگل - 12 شوال 1444 ہجری - 02 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16226]


 

 



امریکہ اور اسرائیل غزہ کے مستقبل پر بات چیت کر رہے ہیں

گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)
TT

امریکہ اور اسرائیل غزہ کے مستقبل پر بات چیت کر رہے ہیں

گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اعلان کیا کہ انہوں نے اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور وزیر دفاع یوو گیلانٹ سے "حماس" کے بعد غزہ کے مستقبل اور دو ریاستی حل سے متعلق امریکی مطالبے پر تبادلہ خیال کیا، "کیونکہ فلسطینیوں کو بھی مشترکہ سلامتی میں رہنے کا حق ہے۔"

آسٹن نے گزشتہ روز تل ابیب میں گیلانٹ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ انہوں نے غزہ میں فوجی آپریشن کو مزید درستگی اور کم سے لم انسانی جانی نقصان کے ساتھ مکمل کرنے پر بھی بات کی۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ جنگ کے خاتمے کے لیے اسرائیل کو کوئی مخصوص وقت نہیں بتا رہا ہے، لیکن غزہ میں شہریوں کی حفاظت کی ضرورت پر زور دیتا ہے، "کیونکہ یہ ایک اخلاقی فرض ہے،" اور مغربی کنارے میں تشدد میں اضافے کو مسترد کرتا ہے۔

دوسری جانب، آسٹن نے اس بات پر زور دیا کہ واشنگٹن خطے میں تنازعات کو پھیلتا ہوا نہیں دیکھنا چاہتا۔ انہوں نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں پر حوثی باغیوں کے حملوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ایران سے مطالبہ کیا کہ وہ خطے میں ان خطرات کو روکنے کے لیے ضروری اقدامات کرے۔ انہوں نے اس سلسلے میں خطے کے وزراء کے ساتھ آج منگل کے روز ایک ورچوئل وزارتی اجلاس کے انعقاد کا اعلان کیا۔(...)

منگل-06 جمادى الآخر 1445ہجری، 19 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16457]