لبنان شام کے بارے میں عرب کھلے پن کے قریب پہنچنے میں الجھن کا شکارhttps://urdu.aawsat.com/home/article/4306326/%D9%84%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86-%D8%B4%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%DA%A9%DA%BE%D9%84%DB%92-%D9%BE%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%B1%DB%8C%D8%A8-%D9%BE%DB%81%D9%86%DA%86%D9%86%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D9%84%D8%AC%DA%BE%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%B4%DA%A9%D8%A7%D8%B1
لبنان شام کے بارے میں عرب کھلے پن کے قریب پہنچنے میں الجھن کا شکار
الاسد گذشتہ فروری میں وزیر خارجہ عبداللہ بو حبیب کی سربراہی میں لبنانی وفد سے ملاقات کرتے ہوئے (اے ایف پی)
لبنان کی حکومت کے ساتھ ساتھ اس کی سیاسی قوتیں اور جماعتیں بھی شام کی عرب لیگ میں واپسی کی راہ کا بغور جائزہ لے رہیں ہیں۔ لبنان میں موجودہ حکومت کے قیام کے بعد سے مختلف فائلوں پر بات چیت کے لیے لبنانی وزارتی وفود کے دمشق کے دوروں کے باوجود، شام کے ساتھ تعلقات کی بحالی کا مطالبہ کرنے والوں اور بائیکاٹ جاری رکھنے پر اصرار کرنے والوں کے درمیان پائے جانے والے ابہام کی روشنی میں دونوں ملکوں کے تعلقات میں سرد مہری برقرار ہے۔ جب کہ "حزب اللہ" اور اس کے اتحادی دمشق کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے اصل محرک شمار ہوتے ہیں، کیونکہ "لبنانی فورسز" پارٹی کے سربراہ سمیر جعجع شام کے صدر بشار الاسد کی شدید مخالفت کرنے والی افواج اور گروہوں کی قیادت کر رہے ہیں۔ "دونوں فورسز" کیے موقف کے برعکس "قومی اعتدال پسند" بلاک کے رکن اور پارلیمانی نمائندے احمد الخیر کا خیال ہے کہ "شام سے متعلق لبنان کا کردار مثبت ہونا چاہیئے، جب تک کہ مملکت سعودی عرب شامی بحران کے جامع سیاسی حل تک رسائی اور اس کے ساتھ تعلقات کی بحالی میں کھلے پن کی عرب لیگ کے چارٹر کے تحت قانونی حیثیت کی رہنمائی کر رہی ہے۔" (...)
امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاکhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4768886-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D8%B1%DB%8C%D8%A7%D8%B3%D8%AA-%D9%86%DB%8C%D9%88-%D8%AC%D8%B1%D8%B3%DB%8C-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D8%A7%D9%85%D8%A7%D9%85-%D9%85%D8%B3%D8%AC%D8%AF-%D9%81%D8%A7%D8%A6%D8%B1%D9%86%DA%AF-%D8%B3%DB%92-%DB%81%D9%84%D8%A7%DA%A9
امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی ریاست نیو جرسی کے علاقے نیوارک میں ایک امریکی امام مسجد کو کل بدھ کے روز ان کی مسجد کے باہر متعدد گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ نیو یارک کے قریب واقع نیو جرسی ریاست کے حکام نے فی الحال اس جرم میں کسی نسلی محرکات کو مسترد کیا ہے۔
نیو جرسی کے اٹارنی جنرل میٹ پلاٹکن نے کہا کہ جاں بحق ہونے والے شخص کا نام حسن شریف ہے، جسے کل صبح متعدد گولیاں لگنے کے بعد ہسپتال لے جایا گیا، لیکن وہ چند گھنٹے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ (...)
کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز، جو "کیئر (CAIR)" کے نام سے مشہور ہے، کی نیو جرسی برانچ کی طرف سے نشر کی گئی تصاویر میں زرد اور سبز رنگ کی دو منزلہ مسجد کے باہر تعینات پولیس کی گاڑیوں کو دکھایا گیا۔
بعد ازاں، نیو جرسی میں "کیئر (CAIR)" کی برانچ نے نیوارک مسجد کے سامنے ایک اجتماع کا اہتمام کیا اور "حسن شریف کو گولی مارنے والوں سے مطالبہ کیا کہ وہ خود کو حکام کے حوالے کر دیں۔"
"کیئر (CAIR)" نے تمام مساجد کو ہدایت کیا ہے کہ وہ مسلمانوں کے خلاف تعصب اور فرقہ واریت میں حالیہ اضافہ کے پیش نظر اپنے دروازے کھلے رکھیں لیکن احتیاط کے ساتھ۔
جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]